لاہور (خصوصی رپورٹر )مسلم لیگ (ن) ایک موثر اور منظم نظام انتخابی دھاندلی الیکشن 25جولائی کو منظر عام پر لانے اور بچاؤ کیلئے Anti Rigging System (ARS) کے نام سے متعارف کرا رہی ہے جس کا اعلان سینیٹر مشاہد حسین نے گزشتہ روز پارٹی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ سوشل میڈیا کارکنان اور چیف پولنگ ایجنٹس کی قومی کانفرنس 19 جولائی 2018ء کولاہور میں منعقد کی جائے گی،اس میں چیف پولنگ ایجنٹس کا ٹریننگ پروگرام بھی شامل ہوگا۔ مشاہد حسین نے کہا مسلم لیگ (ن) کے علاوہ بھی کچھ اور سیاسی جماعتیں، جن میں پیپلز پارٹی شامل ہے ، نے عوامی سطح پر دھاندلی کی کوشش، مداخلت،خوف و ہراس، سیاسی ہتھکنڈے ، جانبداری اور دھونس بذریعہ محکمانہ غیر قانونی اقدامات اور بے جا دباؤ کی شکایت کی ہے ۔ انہوں نے کہا یہ تمام اقدامات واضح طور پر الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق وانتخابی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے ، اور جو اہلکار جو اسطرح کی گھناؤنی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، وہ اپنے حلف نامے کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، اس طرح کے منفی اقدامات ناصرف آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابی عمل کو کمزور کریں گے بلکہ الیکشن کو بھی متنازعہ بنائیں گے ۔مشاہد حسین نے کہانواز شریف جو ملک کے تین دفعہ وزیر اعظم رہے ، انکا ٹرائل جیل میں کیا جا رہا ہے ، انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ ان کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے ۔انہوں نے کہا ایک منظم کوشش کے ذریعے مسلم لیگ (ن) کی جائز سیاسی سرگرمیوں کو روکا جا رہا ہے ، جن کی تازہ مثال مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور کارکنان کے خلاف 13 جولائی کو عوام کی بہت بڑی ریلی کے دوران دہشتگردی کی دفعات کے تحت حالیہ مقدمات ہیں،ہمارے 16 ہزار 868 کارکنوں کے خلاف 130 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ انہوں نے Anti Rigging System (ARS) کے خدوخال کے بارے میں کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی قومی سیاسی جماعت نے باقاعدہ انتخابی دھاندلی سے نپٹنے کیلئے ایک نظام متعارف کرایا ، اس کے قابل ذکر اجزا میں امیدواران حلقہ، لیگل ایڈ کمیٹیز، سوشل میڈیا ٹیمیں اورالیکشن آبزرورز کے درمیان رابطہ ہے ،جو کہ ہاٹ لائن نمبر ز کے ذریعے بیک اپ کیا جائے گا، جہاں پر دھاندلی کی شکایات ریکارڈ کی جائیں گی اور قانون کے مطابق مطلوبہ قانونی ایکشن لیا جائے گا، جو اہلکار اپنے حلف نامے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتخابی دھاندلی میں ملوث ہوں گے ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔