لاہور،اسلام آباد،لندن(خصوصی نمائندہ،مانیٹرنگ ڈیسک، 92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں)مشیر برائے احتساب و داخلہ امور شہزاد اکبر نے کہا ہے حکومت نے نواز شریف کو مجرموں کی حوالگی کے قانون کے تحت برطانیہ سے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے ،ان کی وطن واپسی کیلئے برطانوی حکومت کو مراسلہ لکھ دیا ہے ، برطانیہ کا پاکستان کے ساتھ مجرموں کی حوالگی کا قانون موجود ہے تاہم کوئی مجرم دوائی لینے جائے اور واپس نہ آئے ایسا قانون ابھی نہیں بنا، حکومت انہیں واپس بلانے کیلئے تمام قانونی طریقے اختیار کریگی،نواز شریف دوکیسز میں سزا یافتہ مجرم ہیں، ان کی واپسی سزا یافتہ مجرم کے طور پر ہوگی،نواز شریف کوواپس لاناصدرن لیگ شہباز شریف کی ذمہ داری ہے کیونکہ وہ ان کے ضمانتی ہیں، شہباز شریف سے بھی پوچھ گچھ ہوگی اور دیکھا جائے گا کہ ان کے خلاف کیا قانونی کارروائی ہوسکتی ہے ۔ وزیر اطلاعات پنجاب فیاض چوہان اور معاون خصوصی شہباز گل کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہالیگی قائد لندن کی سڑکوں پر مزے سے گھوم پھر اور لطف اندوز ہورہے ہیں، تصاویر میں ان کی بہت اچھی صحت نظر آرہی ہے ، وہ باقی سزا ہنستے کھیلتے کاٹ سکتے ہیں، یہ نظام انصاف پر طمانچہ اور مذاق ہے ۔ اسحاق ڈار، علی عمران، سلمان شہباز سمیت تمام جلد پاکستان واپس آئیں گے ، ادارے اپنا کام کر رہے ہیں۔نواز شریف کی ضمانت مشروط اور 8 ہفتوں کیلئے تھی،انکو 4 ہفتے کیلئے علاج کرانے کی اجازت دی گئی تھی، ضمانت میں توسیع کیلئے انہوں نے پنجاب حکومت سے قانون کے تحت درخواست کی جو مسترد کردی گئی لیکن وہ واپس نہیں آئے ، لندن میں علاج تو دور کی بات انہیں ایک ٹیکہ بھی نہیں لگا، حکومت نے برطانوی حکومت کو مکتوب بھیجا تھا کہ وہ مفرور ہیں، انہیں واپس بھیجا جائے لیکن ایسانہیں ہوا، ہم نیب سے بھی کہہ رہے ہیں کہ اس پر ایکسٹراڈیشن کی درخواست دائر کرے تاکہ نواز شریف کو واپس لایا جاسکے ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی کہا ان کاسٹیٹس مفرورکا ہے ۔ اپوزیشن ایف اے ٹی ایف سے متعلق منی لانڈرنگ قانون سازی میں روڑے اٹکا اور اس کے عوض این آر او پلس پلس مانگ رہی ہے ، اپوزیشن کو این آراوپلس نہیں دیں گے ، اپوزیشن ذاتی مفاد چھوڑ کر ملک کا سوچے ، قانون تو ہم ہر صورت منظور کرالیں گے ، اگر ہم بلیک لسٹ میں گئے تو پاکستان پوری دنیا سے کٹ جائے گا، اپوزیشن کیوں چاہتی ہے نیب منی لانڈرنگ پرانویسٹی گیشن نہ کرے ، منی لانڈرنگ مدرآف آل کرائم ہے ۔شوگر کمیشن رپورٹ میں جہانگیرترین اور سلمان شہباز کا بھی نام ہے ، شوگرکمیشن کی سفارشات اداروں کوبھیج دی گئی ہیں،جہانگیرترین کی کمپنی جے ڈی ڈبلیو کو ابھی تک عدالت سے سٹے نہیں ملا، اگرادارے جہا نگیر ترین سمیت کسی کوبلانے کا کہیں گے توایک لمحے کی بھی دیرنہیں ہوگی، وزیر اعلیٰ پنجاب مجرم ہیں نہ ملزم، نیب نے جب بھی بلایا وہ پیش ہونگے ۔ فیاض چوہان نے کہا نواز شریف خود تو لندن بھاگ گئے اور اپوزیشن رہنماؤں کو مشورے دے رہے ہیں کہ نیب میں پیش نہ ہوں،بیگم صفدر نے بلٹ پروف گاڑی کا ڈرامہ رچا کر لوگوں کو بیوقوف بنانے کی کوشش کی،آپ جتنا بھی اچھل کود کر لیں وزیراعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب عثمان بزدارہی رہیں گے ۔ معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ شہباز گل نے کہا نواز شریف نے جدہ جاتے وقت عوام سے فراڈ کیا اور لندن جاتے وقت ڈاکٹروں سے فراڈ کر گئے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نفیس زکریانے نواز شریف کی حوالگی کیلئے برطانوی حکومت کوخط لکھ دیاہے ۔ادھرنیب نے بھی نواز شریف اور سلمان شہباز کو پاکستان لانے کا فیصلہ کرلیا،دونوں کی وطن واپسی کیلئے دفترخارجہ کے ذریعے برطانیہ سے رابطہ کیا جائے گا۔نیب ذرائع کے مطابق نوازشریف کو توشہ خانہ ریفرنس میں اشتہاری قرار دلوایا جائے گا جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں سزا پر عملدرآمد کیلئے بھی عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھی نواز شریف کے مفرور ہونے سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔نیب حکام کے مطابق سابق وزیراعظم کی ضمانت ختم ہوچکی ہے اور وہ مفرور ملزم و مجرم ہیں۔