لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ میں تو 2018 کے الیکشن سے کہہ رہاہوں کہ پوری آل شریف کا اب کوئی سیاسی مستقبل نہیں،دونوں باپ بیٹا نے مسلم لیگ ن کو گھر کی لونڈی بنایا ہوا ہے ، پروگرام دی لاسٹ آورمیں میزبان یاسررشید سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ زیادہ سے زیادہ اپوزیشن لیڈر ہی بن سکتے ہیں لیکن آگے ان کے ہاتھ اپوزیشن لیڈرکی سیٹ بھی نہیں آئے گی ۔انہوں نے تو دس سال میں ریاست کے خزانے ریاست کی جائیدادوں کو اپنے باپ کا مال سمجھ کر اندھا دھندلوٹا ہے کہ نیب ان کے کیس پکڑ پکڑ کرتھک گئی ہے ۔ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نہیں بلکہ راہزن کمیٹی ہے یہ بیٹھ کر کیا کریگی فضل الرحمان نے ایک بروکر کی حیثیت سے کام کیا۔ اس نے ایک بار پھر اکٹھا کرنے کی کوشش کی لیکن کھودا پہاڑ اورنکلا چوہا وہ بھی پلاسٹک کا ۔ شہبازشریف اوربلاول بھٹو نے اپنی پریس کانفرنس میں مولوی فضل الرحمن کی تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا حکومت کو سب کچھ کھولنے کی کیا جلدی ہے کئی ممالک میں جہاں کاروبارکھولے گئے وہاں پر کیسز دوبارہ آگئے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ عید کے بعد کم ازکم آٹھ دس روز انتظار کرنا چاہئے تھا۔ ابھی یوم آزادی اورمحرم کا مہینہ بھی آئے گا اوراس کے بعد ربیع الاول بھی آرہا ہے اس میں ہجوم ہوتاہے کیا اس دوران ہم وبا کو کنٹرول کرپائیں گے ۔وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سا ئنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ عید کے گزرنے کا اندازہ دو تین روز میں نہیں آئے گا کورونا کا خطرہ موجود ہے اوررہے گا، میڈیا نے اس حوالے سے عوام کو بہت زیادہ شعور اورآگاہی دی ہے ، کاروبار کھلنے کا یہ مطلب نہیں کہ ہم کسی قید سے چھوٹ گئے ہیں ہمیں خود بھی عمل کرنا ہوگا۔ صدر انجمن تاجران آل پا کستان خالد پرویز نے کہاکہ میڈیا نے معیشت کو سہارا دینے میں بڑا کردار اداکیا ہے ، حکومت نے جو اعلان کیا ہے وہ لائق تحسین ہے ۔ سینئر صحافی رانا عظیم نے کہا کہ حکومت کو چاہئے تھا کہ تاجروں سمیت ہرسٹیک ہولڈرکو کاروبار کھولنے کے حوالے سے اعتماد میں لیتے ایس او پیز پرعمل کیلئے کمیٹیاں بناتے ۔ ن لیگ کی مشکلات کم کرنے کیلئے شہبازشریف نے بھی کوشش کی لیکن کوئی ریلیف نہیں ملا،شریف فیملی کی جانب سے 2013میں 3568 کنال رقبہ حاصل کیا گیا اس میں سے مریم نواز کے نام 180 ایکڑ 1440 کنال رقبہ منتقل ہوا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ انہوں نے زمینی خریدی لیکن ایل ڈی اے کے قوانین کو بالا ئے طاق رکھتے ہوئے قواعدوضوابط پورے نہیں کئے ۔