اسلام آباد(خبر نگار، مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے رکن اسمبلی شاہ محمد کی نااہلی کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی۔چیف جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس دیئے کہ درخواست گزشتہ اسمبلی کی مدت کیلئے تھی جو اب ختم ہوچکی ہے ۔وکیل درخواست گزارمرتضیٰ کامران نے کہاپی ٹی آئی ایم پی اے شاہ محمد نے اثاثے چھپائے ، عدالت 62 ون ایف کے تحت شاہ محمد کو نااہل قرار دے ۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی کو بھول جائیں۔آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق چاہتے ہیں تو مجاز عدالت سے رجوع کریں،سیاسی لوگ الیکشن جیتا کریں نہ کہ مخالفین کو نااہل کرایا کریں،جس اسمبلی نشست کا تنازع تھا اس کا دورانیہ مکمل ہو چکا،آئندہ الیکشن میں اگر معاملہ سامنے آئے تو متعلقہ فورم پر اٹھایا جا سکتا ہے ، وکیل درخواست گزار کامران مرتضی ٰنے کہا تاحیات نا اہلی کے خلاف ہوں دخواست واپس لینا چاہتا ہوں۔جعلی بینک چیک کے ملزم کی ضمانت کی منسوخی کے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے آبزرویشن دی ہے کہ کاروباری معاملات میں بد دیانتی بالکل برداشت نہیں کریں گے ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 34 کروڑ روپے کا جعلی چیک دینے والے ملزم کی ضمانت کی منسوخی کے لیے دائر درخواست کی سماعت15 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے فریقین سے مذکورہ رقم سے متعلق لین دین کا معاہدہ طلب کرلیا۔ عدالت نے جعلی بینک چیک کے ملزم شیخ احمد لطیف کو 34 کروڑ روپیہ رجسٹرار کو جمع کرانے کی ہدایت کی ۔ عدالت عظمیٰ نے توہین رسالت کے مبینہ ملزم انور کینتھ کی سزا کے خلاف اپیل کی شکایت کنندہ کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی ہے ۔جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا ہم اس مقدمے کو اتنا ہلکا نہیں لیں گے ،تفصیل سے سنیں گے ۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریما رکس دیے کہ مقدمے میں آغا سراج درانی کوملنے والی سہولیات کو بھی مدنظر رکھا جائے گا ۔ سراج درانی کروڑوں کی گھڑیوں کے مالک ہیں،کسی کو گھڑیوں کا شوق ہوتا ہے کسی کو اسلحہ اور گاڑیوں کا،ہم جیسے لوگ صرف کتابوں والے ہی ہیں۔