امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے لنڈ گینگ کے ہاتھوں قتل کیے گئے صادق آباد کے نوجوان شہری اور جماعت اسلامی کے کارکن احسن فاروق کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران حکومت کے دور میں اربوں روپے خرچ کرکے کچہ آپریشن کا ڈرامہ رچایا گیا ۔جس پر اربوں روپے خرچ ہوئے مگر اس کا نتیجہ صفر ہے ۔ڈاکو ویسے ہی دندناتے پھرتے ہیں ۔شہریوں کو اغوا کے بعد ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جاتی ہیں اور مغویوں کے اہل خانہ سے تاوان کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔ڈاکوؤں نے چند روز قبل احسن اور شہزاد کو چھت کی سیلنگ لگانے کے بہانے بلوا کر اغوا کر لیا، تاوان ادا نہ کرنے پر دونوں مغویوں کو بے دردی سے قتل کر کے لاشیں دریا ئے سندھ میں بہا دیں۔تین روزقبل دو مغویوں کی رہائی کے لیے خواتین کشتی پر سوار ہوکر قرآن مجید سر پر اٹھاکر گئیں لیکن ڈاکوؤں نے کہا لاشیں ملیں گی، دونوں کو قتل کرکے لاشیں دریا برد کی گئیں، ایک لاش احسن فاروق کی مل گئی لیکن دوسری ابھی تک نہیں ملی۔ڈاکو سر عام ریاست کی رٹ چیلنج کر رہے ہیں لیکن پوری ریاستی مشینری ان کے سامنے بے بس نظر آتی ہے ۔سول حکومت وہاں ناکام ہو چکی ہے ۔لہذا آرمی چیف کو چاہیے کہ وہ کچے کے علاقے میں آپریشن کے ذریعے حکومتی رٹ قائم کریں ۔تاکہ شہری سکھ کا سانس لے سکیں ۔