خیبرپختونخوا کے علاقہ چیلی کارپاتوڑو کی ماربل کان میں کام کے دوران پہاڑی تودہ گرنے سے 9 مزدور جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے جبکہ ملبے تلے سے دیگر افراد کی تلاش جاری ہے۔ کان کنی دنیا بھر میں مشکل ترین کام خیال کیا جاتا ہے ۔ پاکستان میں صورتحال یہ ہے کہ ان کوہکنوں کی زندگیوں کے تحفظ کا کوئی خیال نہیں کیا جاتا اور اس سلسلہ میں جو حفاظتی انتظامات ضروری ہیں ان سے صرف نظر کیا جاتا رہاہے جس کے نتیجہ میں آئے روز کوئلہ، ماربل، کرومائیٹ سمیت سینکڑوں قسم کی معدنیات میں کام کرنے والے کئی مزدور اپنی جان سے ہاتھ بیٹھتے ہیں۔ کوئلہ کی کانکنی سب سے زیادہ ضرر رساں ہے کیونکہ ان کانوں میں بسا اوقات زہریلی گیسوں کے باعث حادثات رونما ہوتے ہیں۔2018ء میں کوئلہ کی کانوں میں کام کرنے والے 90 سے زائد مزدورمختلف حادثات میں زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ کان کنی جیسے مشکل کام کیلئے تمام سرکاری وسائل کا استعمال کیا جائے، کسی بھی کان میں کام شروع کرنے سے پہلے اس سلسلہ میں معدنیاتی ماہرین کی رائے لی جائے،کانکنوں کیلئے تمام حفاظتی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، مزدوروں کو کام میں مناسب وقفہ دیا جائے اور ان کے راحت و آرام کا بھی خیال رکھا جائے۔ ایسے حادثات میں جاں بحق ہونے والے مزدوروں کی مالی معاونت بھی کی جانی چاہئے تاکہ ان کے بیوی بچوںکی کفالت کا مناسب بندوبست ہو سکے۔