دنیا بھر کے کشمیریوں نے گزشتہ روز بھارت کے نام نہاد یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا،مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی اورکل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلیاں نکالیں۔ یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر‘آزاد کشمیر اور برطانیہ سمیت دنیا کے کئی ممالک میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کئے گئے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم ختم کرائے جائیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلوایا جائے۔اس میں شبہ نہیں کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت فراڈ ہے،اس نے اپنی انسانیت کش کارروائیوں سے 75سال سے مقبوضہ کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔کشمیریوں کے حق میں اقوام متحدہ میں قرار دادیں بھی منظور کی گئیں لیکن ان پر آج تک عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کی دعویدار بھارت کی فاشسٹ مودی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت ختم کر کے کشمیریوں کے لئے جینا دوبھر کر دیا ہے،اس کے کالے قوانین جمہوریت کی صریحاَ خلاف ورزی ہیں۔ مودی حکومت نے مقبوضہ وادی میں اسرائیل کی طر ز پر ہندو بستیاں آباد کرنے کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اوربھارتی فو ج اب تک لاتعداد کشمیریوں کو قتل اور اغوا کر چکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے، اقوام متحدہ سمیت تمام جمہوریت پسند اقوام اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہوں اور کشمیریوں کی آزادی کے لئے بھارت کے خلاف تادیبی اقدامات اور اس کا اقتصادی بائیکاٹ کیا جائے۔