وفاقی حکومت نے مدارس کو وزارت فیڈرل ایجوکیشن و پروفیشنل ٹریننگ کے ماتحت لانے اور یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کا کام مکمل کر لیا ہے۔ ملک بھر کے مدارس میں 30لاکھ و طالبات مفت تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ اس قومی خدمت کا اعتراف سابق صدر جنرل مشرف نے مدارس کو دنیا کی سب سے بڑی این جی او قرار دیکر کیا تھا۔ بدقسمتی سے افغان سوویت جنگ میں کلیدی کرداراور9/11کے بعد امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ کی وجہ سے مغربی میڈیا نے مدارس کو دہشت گردی کی فیکٹریاں کہنا شروع کر دیا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ مغربی میڈیا کی یلغار مبالغہ آرائی اور منفی پراپیگنڈے پر مبنی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ملک بھر میں موجود 30ہزار مدارس میں سے 100سے بھی کم کسی نہ کسی طرح مسلح جارحیت میں ملوث رہے ہیں جس کی وجہ سے ہی مغربی میڈیا کو مدارس پر الزام تراشیوں کا موقع ملا ہے۔ اے پی ایس حملہ کے بعد ملک کی تمام مذہبی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت ملک کے طول و عرض میں پھیلے مدارس کو قومی دھارے میں لانے پراتفاق کیا تھا اسی اتفاق رائے کے مطابق اب حکومت نے مدارس کو وزارت تعلیم کے تحت چلانے کا لائق تحسین فیصلہ کیا ہے ۔بہتر ہو گا حکومت مدارس کے طلباء کو مفت تعلیم ،یکساں نصاب کے ساتھ مدارس کے اساتذہ کی تنخواہیں بھی سرکاری پے سکیل کے مطابق مقرر کرے تاکہ مدارس کے اساتذہ کا معیار زندگی بھی دیگر تعلیمی اداروں کے ٹیچرز کے برابر لایا جا سکے۔