پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان،پارا چنار ، اسلام آباد ، جدہ،نیویارک (92 نیوز، خبر نگار ، نمائندہ 92 نیوز ، سٹاف رپورٹر، سپیشل رپورٹر ، 92نیوز رپورٹ، نیوز ایجنسیاں،نیٹ نیوز) پشاورکے علاقے کوچہ رسالدار میں مسجد میں دھماکے کے مزید6 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد شہداء کی تعداد 62 ہوگئی ۔ 25 شہدا ء کی نماز جنازہ ادا کرکے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیاگیا ہے ۔قصہ خوانی بازار بند رہا جبکہ تجارتی سرگرمیاں معطل ر ہیں ، دوسرے روز بھی شہر کی فضا سوگوار رہی ۔ تفتیشی اداروں نے خود کش حملہ آور کے باڈی پارڈٹس اور فنگ پرنٹس حاصل کرلئے ،سی ٹی ڈی سپیشل ونگ انویسٹی گیشن ٹیم نے 2مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، ایل آر ایچ ترجمان کے مطابق ہسپتال میں لائے گئے متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے ۔ کوچہ رسالدار دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ۔دوسری جانب 14 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ کوہاٹی چوک میں ادا کی گئی ۔ اجتماعی نماز جنازہ علامہ محسن ہمدانی نے پڑھائی۔ 5 افراد کی نماز جنازہ بیرون کوہاٹی گیٹ میں ادا کی گئی جبکہ کینٹ کے رہائشی دو جاں بحق افراد کی نماز جنازہ حسینیہ ہال پشاور میں ادا کی گئی ۔ پاراچنار سے تعلق رکھنے والے شہداء کی تعداد13 ہوگئی ہے ، اس موقع پر شرکا نے احتجاج بھی کیا۔ خودکش دھماکے میں شہید ہونے والے خطیب مولانا ارشاد حسین خلیلی کی نماز جنازہ آبائی شہر پہاڑپورمیں ادا کردی گئی، مشتعل افراد نے علامتی احتجاجی دھرنا دیا اور صوبائی حکومت کیخلاف نعرے بازی کی ۔امامیہ سٹوڈنٹس آر گنائزیشن پاکستان نے بھی سانحہ پر پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ہفتے کے روز گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان اور کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے ہمراہ کوہاٹی گیٹ پشاور میں واقع امام بارگاہ حسین آباد کا دورہ کیا اور شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعظم عمران خان کو پشاور دھماکہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشیدنے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ بم دھماکے کے تینوں ملزموں کی شناخت ہوگئی ہے ،گرفتاری جلد عمل میں آئے گی۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا کہ نادراکی مدد سے خودکش بمبار کی شناخت ہوگئی ساتھ ہی سہولت کاروں کا بھی پتہ چل گیا، 48 گھنٹوں میں پورا نیٹ ورک میڈیا کے سامنے پیش کردیں گے ۔پشاورکی جامع مسجد میں بم دھماکے کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔ سی سی پی او پشاور نے کہا کہ مسجد کے گیٹ پر دوکانسٹبلز موجود تھے ،خودکش حملہ آور نے تین سے چار سال تربیت حاصل کی تھی،حملہ آور نے سب سے پہلے مسلح کانسٹیبل کونشانہ بنایا اور ڈیڑھ سیکنڈ میں ہی دوسرے کانسٹیبل کو سینے پرگولی ماری ۔