Common frontend top

محمد اظہارالحق


عمران خان عمر فاروق ؓ نہیں تو کیا لی بھی نہیں بن سکتے؟


یہ 1996ء تھا جدید سنگا پور کے معمار لی کوان پیو تین دہائیوں تک وزیر اعظم رہنے کے بعد محض سینئر وزیر کے طور پر کابینہ میں شامل تھے گوہ چوک ٹانگ وزیر اعظم تھے۔ لی کا بیٹا ڈپٹی وزیر اعظم تھا۔ لی اور ان کے فرزند ڈپٹی وزیر اعظم پر الزام لگا کہ انہوں نے جائیداد خریدی اور اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرتے ہوئے رعایت (ڈسکائونٹ) حاصل کیا۔ لی کا ردّ عمل اس الزام پر کیا تھا؟ لی نے نہیں کہا کہ میں نے سنگا پور کو سنگا پور بنایا اس لئے میں تفتیش سے ماورا ہوں۔ اس کے کسی حمایتی‘ کسی
جمعرات 17 جنوری 2019ء مزید پڑھیے

جمعرات کو قُل ہیں

منگل 15 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
اٹھو کہ اطلاع آ گئی ہے۔ یہ رنگین زرق برق لباس اتارو۔ سیاہ ماتمی کپڑے پہنو۔ بال بکھیر لو۔ پٹکا کمر سے باندھ لو۔ نوحہ گر کو بلائو۔ بین کرے اور ایسا بین کہ دل دہل جائیں۔ سننے والے چیخ اٹھیں۔ پرندے گر کر مر جائیں۔ جنگلوں میں جانور بھاگتے پھریں۔ چلو جنازہ گاہ کی طرف!وقت کم ہے۔ قدم تیز تیز اٹھائو۔ ایسا نہ ہو کہ تدفین ہو جائے۔ ہم مرنے والی کا چہرہ دیکھنے سے محروم رہ جائیں۔ تمہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ میت کو زیادہ دیر قبر سے باہر نہیں رکھا جا سکتا۔ تمہارا انتظار کوئی نہیں کرے گا۔ ایک دنیا
مزید پڑھیے


مستقبل کی دو تصویریں

اتوار 13 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
پروفیسر اظہر پرانے دوست ہیں۔ بہت بڑا نجی تعلیمی نظام دیانت داری سے چلا رہے ہیں۔ ٹیکس پورا دیتے ہیں۔ اپنے ملازم کو ہر سال حج یا عمرے پر بھیجتے ہیں۔ ان کے ڈرائیوروں‘ نائب قاصدوں اور چوکیداروں کے بچے ان کے بلند مرتبہ سکولوں میں مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں مگر یہ وہ اصل بات نہیں جو آج کا موضوع ہے۔ پروفیسر صاحب گزشتہ کئی عشروں سے ایک معمول پر اتنی سختی کے ساتھ کاربند ہیں کہ ایسی پابندی یا تو وہ کرسکتے ہیں یا مشین۔ وہ ہفتے میں سات دن شام کو ایک گھنٹہ سیر کرتے ہیں۔ گرمی
مزید پڑھیے


مساج سنٹر ۔۔۔؟

هفته 12 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
نجم حسین سید پنجابی زبان و ادب کے نامور ادیب ہیں۔ ان کی تصانیف دنیا بھر کی یونیورسٹیوں میں داخل نصاب ہیں۔ یہ فقیر منش انسان سول سروس کے اعلیٰ عہدوں پرفائز تھا تو ویگن اور بس پر سفر کرتا تھا۔ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ پنجابی کو نجم حسین سید ہی نے سنوارا اور نکھارا۔ شہرت، پی آر اور سرکاری اعزازات سے بے نیاز سید صاحب ایک ڈرامے میں عجیب منظر پیش کرتے ہیں۔ ایک غریب، بے کس عورت تھانے میں زمین پر بیٹھی ہے۔ پولیس کے تشدد کا شکار، زخموں سے چور ہے۔ سر سے خون بہہ رہا ہے۔
مزید پڑھیے


تاریخ کا مکروہ ترین سماجی انقلاب

جمعرات 10 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
دنیا کا بدترین معاشرتی انقلاب 1990ء کے بعد شروع ہوا۔ اب یہ عروج پر پہنچ چکا ہے۔ آپ کا کیا خیال ہے، تاریخ کا یہ بدترین، یہ مکروہ ترین، یہ غلیظ ترین، انقلاب کہاں سے پھوٹا؟ افریقہ کے جنگلوں سے؟ نیپال سے جہاں ایک بیوی کے کئی شوہر ہوتے ہیں؟ ایمیزن کے کناروں سے؟ مردم خور وحشیوں سے؟ نہیں! یہ مملکت خداداد پاکستان سے شروع ہوا۔ اس ملک سے جو اسلام کے نام پر وجود میں آیا۔ جہاں پوری اسلامی دنیا کے مقابلے میں دینی مدارس کی تعداد سب سے زیادہ ہے، جہاں تبلیغی جماعت اور دعوت اسلامی جیسی تحریکیں رات
مزید پڑھیے



تم ایک دن کے لیے اپنا دل ہمیں دے دو

منگل 08 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
کچھ تو خوشگوار خبریں ہیں اور کچھ یاس پھیلانے والی۔ دونوں کا آپس میں مقابلہ ہے اور بقول ظفر اقبال ؎ در امید سے ہو کر نکلنے لگتا ہوں تو یاس روزن زنداں سے آنکھ مارتی ہے یاس صرف آنکھ نہیں مارتی، غنڈوں کی طرح زبردستی بھی کرتی ہے۔ تاہم اب کے امید کا پلڑا بھاری ہے۔ قائداعظم یونیورسٹی جو دارالحکومت کی قدیم ترین یونیورسٹی ہے، ایک عرصہ سے انصاف مانگ رہی تھی۔ یونیورسٹی کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی میں سابق طلبہ اور اساتذہ سب شامل ہیں۔ یونیورسٹی کی سینکڑوں ایکڑ اراضی قبضہ گروپ نے ہتھیا رکھی ہے۔ اس قبضہ گروپ
مزید پڑھیے


کیا تلّون صرف شہنشاہ ہمایوں میں تھا؟

اتوار 06 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
اگر کبھی آذر بائی جان جانے کا تفاق ہو تو گنجہ ضرورجائیے۔ مغربی آذر بائی جان کا یہ شہر عجیب قسمت لے کر آیا۔ دنیا کے دو مشہور شاعروں نے یہاں جنم لیا۔ اس شہر کا نام روسی عہد میں دو بار بدلا گیا۔ استعمار کا دور ختم ہوا تو اصل نام گنجہ واپس آ گیا۔ گنجہ نے دنیا کو جو دو عالمی شعرا دیے ان میں ایک مہستی گنجوی تھی جو ایک دبنگ روشن خیال خاتون تھی۔ یوں سمجھئے وہ اپنے زمانے کی کشور ناہید تھی۔ فرق صرف یہ ہے کہ جو معاشرہ کشور ناہید کو ملا ہے وہ تاریخ کا
مزید پڑھیے


نہ بھائی!ہماری تو قدرت نہیں

هفته 05 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
سینے میں درد ہوا۔ مولانا محترم کو ہسپتال لے جایا گیا۔ اینجو گرافی ہوئی۔ پھر اینجو پلاسٹی ہوئی۔ شریانوں میں سٹنٹ ڈالا گیا۔ الحمدللہ! علاج کارگر رہا۔ شفا اُس ذاتِ پاک نے دی جس کے قبضۂ قدرت میں صحت ہے۔ مگر اس شفاء کے لیے وسیلہ کون بنے؟ وہ ماہر امراضِ قلب! جس نے پانچ برس لگا کر ایم بی بی ایس کیا۔ پھر مزید پانچ چھ برس لگا کر دل کے امراض میں تخصص کیا۔ کئی تربیتی مراحل سے گزرا۔ وہ کارڈیک ٹیکنیشن!جنہوں نے سارے پروسیجر کی نگرانی(مانیٹرنگ) کی۔ وہ ریڈیو گرافر!جس نے آپریشن کے دوران مسلسل ایکس رے کی مشینیں چلائیں اور
مزید پڑھیے


3019ء

جمعرات 03 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
پچھلے ایک ہزار برس میں جو کچھ ہوا حیران کن تھا۔ مگر اب کے ہزار برس پورے ہوئے تو جو نہ ہو سکا وہ زیادہ حیران کن تھا۔ ہزار برس کے عرصہ کو اہل فرنگ ملی نیم (Millennium) کہتے ہیں۔ کچھ سفید فام اسے ’’کلوائیرز‘‘ (Killoyears) کا نام بھی دیتے ہیں۔ سو سال گزریں تو ایک صدی بنتی ہے۔ سو صدیاں بیت جائیں تو ایک ملی نیم پورا ہوتا ہے۔ احمد ندیم قاسمی نے کہا تھا ؎ پل پل میں تاریخ چھپی ہے گھڑی گھڑی گرداں ہے ندیم ایک صدی کی ہار بنے گی ایک نظر کی بھول یہاں دو
مزید پڑھیے


کُکڑا دَھمی دیا

منگل 01 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
ایک زمانہ گزر چکا ہے۔ ہم ایک اور زمانے میں اتر چکے! ایک اور زمانہ جو مختلف ہے۔ سنّاٹا ہے۔ گہرا سنّاٹا۔ رات لمبی ہے اور کالی! کہیں کہیں کوئی تارا نرم مدہم لَو دے رہا ہے۔ چاند کب کا رخصت ہو چکا ہے۔ دور سے آواز آتی ہے اندھیرے کھیتوں کے اوپر آہستہ آہستہ پر پھیلاتی۔ کُکڑا دھمی دیا کُویلے دِتی اَیی بانگ ماہیا ٹور بیٹھی تے میکوں پچھوں لگا ارمان اے پَو پھٹے کے مُرغ! تونے ناوقت اذان دی اور میں نے ماہیا رخصت کر دیا اب بیٹھی افسوس کر رہی ہوں!! دنیا کی کوئی زبان رات دَھم جانے کا ترجمہ نہیں کر سکتی!
مزید پڑھیے








اہم خبریں