Common frontend top

محمد اظہارالحق


ماسیاں‘ بیگمات اور وارداتیں


’’یہ عورت‘ گھر کا کام کاج کرنے کیلئے‘ تم نے کہاں سے ڈھونڈی ہے؟‘‘ ’’یہ گلی میں سے گزر رہی تھی مجھ سے اس نے کہا کہ کام چاہیے۔ آپ نے کہا ہوا تھا کہ ماسی درکار ہے‘ میں اسی کو لے آئی ہوں۔ کچھ عرصہ بعد‘ شہروں میں بڑے ہونے والے بچے یہی سمجھیں گے کہ ’’ماسی‘‘ گھر کی نوکرانی کو کہتے ہیں۔ اُس وقت شاید انہیں کوئی بتانے والا ہی نہ ہو کہ ماسی‘ پنجابی میں خالہ کو کہتے ہیں۔ یعنی ماں کی بہن‘ ہماری تہذیب یہ تھی کہ گھر میں کام کرنے والی عورت کو بچے نام لے کر
اتوار 03 فروری 2019ء مزید پڑھیے

کیا افغان بچوں کے ہاتھ میں بندوق ہی رہے گی؟

هفته 02 فروری 2019ء
محمد اظہارالحق
جی ! بالکل درست فرمایا !’’طالبان فقط ایک مذہبی اور سیاسی گروہ نہیں‘ پشتونوں کی قومی تحریک ہے۔‘‘ ہم جیسے ’’ہماتڑ‘‘ عشروں سے چیخ رہے ہیں کہ یہ پختون‘ غیر پختون کا مسئلہ ہے۔ خدا کا شکر ہے ؎ گئے دن کہ تنہا تھا میں انجمن میں یہاں اب مرے راز داں اور بھی ہیں احمد شاہ ابدالی نادر شاہ کا ملازم تھا۔ جرنیل بنا۔ نادر شاہ کے بعد اس نے 1747ء میں افغان قبیلوں کو متحد کیا اور ’’افغانستان‘‘ کی بنیاد رکھی۔ یہ بنیادی طور پر پختون نیشن سٹیٹ تھی یعنی پشتون قومی ریاست! سوویت
مزید پڑھیے


سیاحت؟ کون سی سیاحت؟

جمعرات 31 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
یہ ان دنوں کی بات ہے جب سردیوں میں چترال جانے کے لئے لواری کی سرنگ کا ذریعہ نہیں تھا۔ چترال پہنچنے کے لئے لوگ افغانستان کا راستہ استعمال کرتے تھے۔ ایک وفاقی وزیر نے اعلان کیا کہ ہم چترال کے مقام گرم چشمہ کو وسط ایشیا سے ملا دیں گے۔ لوگوں نے سنا اور ہنسے۔ اس لئے کہ چترال تو خود باقی ملک سے کٹا ہوا تھا۔ یہی صورت حال آج یوں پیش آئی کہ وزیر اعظم نے سیاحت کو فروغ دینے کے لئے ایک ولولہ انگیز پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ ایک سو پچہتر ملکوں سے آنے والے سیاحوں
مزید پڑھیے


خالی گھونسلہ سنڈروم

منگل 29 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
جان جوکھوں کی مہم ہے! مجھ معمر شخص کے لیے جان جوکھوں کی مہم!! آٹھ سالہ لڑکا غچہ دے کر اڑتے ہوئے غالیچے پر سوار ہوگیا۔ میرے دیکھتے ہی دیکھتے غالیچہ، جس پر چھت تھی اور آگے کل لگی تھی اوپر اٹھا اڑنے لگا، پھر دور ہوتا ہوتا ایک نقطے کی صورت اختیار کر گیا۔ ابھی میں جیب میںرومال ٹٹول رہا تھا، ادھر وہ نگاہوں سے اوجھل ہوگیا۔ کڑک کی آواز تو نہیں آئی مگر کچھ ہوا ضرور ہوگا۔ ابھی تو دن تھا۔ ابھی رات پڑ گئی۔ اور کیسی رات، چراغ نہ جگنو، تارا نہ چاندنی، کوئی آواز نہیں، شاید ہوا ناپید
مزید پڑھیے


پی ٹی اے کہاں ہے؟

اتوار 27 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
اب اس روایتی اور مذہبی معاشرے میں اسی چیز کی کسر باقی تھی۔ سو پوری ہو گئی۔ جنسی ادویات کے اشتہار موبائل ٹیلی فونوں کے ذریعے ایس ایم ایس پر گھر گھر بھیجے جا رہے ہیں۔ ایک سرکاری ادارہ پی ٹی اے(پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی) صارفین کے مفادات کے تحفظ کے لئے قائم ہے۔ بھاری مشاہروں پر اس میں بڑے بڑے افسر‘ بڑے بڑے ٹیکنو کریٹ تعینات ہیں۔ بھاری بجٹ ہے اور حالت یہ ہے کہ گھروں میں جنسی ادویات کے ناقابل برداشت‘ مکروہ اشتہارات بھیجے جا رہے ہیں۔ ادارہ کہاں ہے؟ کیا کر رہا ہے؟ پہلی صدائے نفرین تو اُن
مزید پڑھیے



نئی حکومت اور کرنے کے کام

هفته 26 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
مسئلہ بجٹ یا مِنی بجٹ کا نہیں! مسئلہ بنیادی پالیسیوں کا ہے،مسئلہ کامن سینس کا ہے! حکومتیں ملک کو اس طرح کیوں نہیں چلاتیں جس طرح کوئی بزنس مین اپنا کاروبار چلاتا ہے؟وہ بہترین افرادی قوت بھرتی کرتا ہے۔ پیشہ ورانہ صلاحیت رکھنے والے ٹاپ کلاس لوگوں کو منیجر لگاتا ہے۔ ایچ آر کا کام سونپتا ہے اور اکائونٹس اور فنانس کی ذمہ داری دیتا ہے۔ مشاہدہ بتاتا ہے کہ باربرا ٹک مین کا نظریہ درست تھا۔ باربرا ٹک مین امریکی تاریخ دان تھی۔ اپنی معروف تصنیف ’’حماقتوں کا مارچ‘‘(March of follies)میں وہ یہ تھیوری پیش کرتی ہے کہ فرد جب فیصلے
مزید پڑھیے


مائی لارڈ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ! فریاد ہے فریاد!

جمعرات 24 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
قتل کردو، مار دو، اس لیے کہ تم نااہل یہی کچھ کرسکتے ہو۔ ایک ایک پارک کو ختم کرو، سیرگاہوںکے گلے گھونٹ دو۔ باغوں کو اجاڑ دو، جنگل کاٹ دو، درختوں پر آرے کلہاڑے چلائو۔ اس لیے کہ اس کے علاوہ تم کچھ کرنہیں سکتے۔ تم نااہل ہو، راشی ہو، تم ترقیاتی ادارے نہیں، تم بدانتظامی کی سڑاند ہو۔ تمہارے دہانوں سے نالائقی کے بھبکے اٹھ رہے ہیں۔ تم سراپا تعفن ہو، تم تعمیر نہیں کرسکتے جو پہلے سے تعمیر شدہ ہو اسے منہدم کردو۔ سینکڑوں ہزاروں کی افرادی قوت کے باوجود تم نے دارالحکومت کو غلاظت کا گڑھ بنا دیا۔ رشوت
مزید پڑھیے


خواب جھوٹے خواب تیرے خواب میرے خواب بھی

منگل 22 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
برطانیہ کے وزیراعظم نے لندن پولیس کے سربراہ سے درخواست کی۔ ’’میں ہائوس آف کامنز سے نکلتا ہوں تو ٹریفک کے ہنگامے کی وجہ سے اپنی سرکاری قیام گاہ ٹین ڈائوننگ سٹریٹ پہنچنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ وہاں غیر ملکی مہمانوں کو وقت دیا ہوتا ہے۔ ان میں سربراہان مملکت بھی ہوتے ہیں۔ کیا ایسا نہیں ہوسکتا کہ دس پندرہ منٹ کے لیے ٹریفک کو متبادل راستے پر منتقل کردیا جائے۔‘‘ ’’نہیں! حضور‘ ایسا نہیں ہوسکتا۔‘‘ پولیس کے سربراہ نے جواب دیا۔ مگر میں آپ کو ایک اور حل تجویز کرتا ہوں۔ ’’وہ کیا؟ وزیراعظم نے پوچھا۔‘‘ ’’آپ ہائوس آف کامنز سے دس
مزید پڑھیے


کہیں مقصد صرف شور و غوغا تو نہیں؟

اتوار 20 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
92نیوز چینل کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ سیاسی مسائل کے ساتھ ساتھ سماجی اور دیگر غیر سیاسی معاملات پر بھی بحث کرتا ہے اور مختلف آرا کو عوام کے سامنے پیش کرتا ہے۔ اسی سلسلے میں گزشتہ ہفتے نفاذِ اردو پر بحث کی گئی۔ شاید یہ ہمارا قومی رویہ بن گیا ہے کہ کوئی بھی مسئلہ ہو‘ اس کی جڑ کو نہیں پکڑتے۔ شاخیں جھاڑتے رہتے ہیں۔ ملا نصرالدین کا یہ لطیفہ بچپن میں سب نے پڑھا اور سنا ہے کہ باہر‘ روشن سڑک پر کچھ ڈھونڈ رہے تھے۔ پوچھنے پر بتایا کہ سوئی گم ہو گئی ہے۔ لوگوں نے
مزید پڑھیے


کیا ہمارے ہیرو صرف وہی ہیں جو……

هفته 19 جنوری 2019ء
محمد اظہارالحق
کچھ دیر کے لیے وزیر اعظم کو چھوڑ کر دیکھیے۔ زرداری صاحب اور میاں صاحب کو بھی اپنے مسائل سے خود نمٹنے دیجیے، کچھ وقت ہمیں اپنے لیے بھی نکالنا چاہیے۔ہم کون ہیں؟کوئی ہمارا آگا پیچھا بھی ہے یا نہیں؟کیا ہمارے ہیرو صرف وہی ہیں جو کرکٹ کھیلتے ہیں اور فلموں میں کندھے اچکا کر رٹے رٹائے ڈائیلاگ بولتے ہیں، ایک صاحبزادے سے جنہوں نے او یا اے لیول میں بہت سے اے(A)لیے تھے، پوچھا غالب کا کوئی شعر سنائیے۔ بھلا ہو گلزار کا کہ غالب کی زندگی پر ڈرامہ لکھا اور فلمایا۔ کچھ غزلیں اس میں گائی گئیں۔ ان
مزید پڑھیے








اہم خبریں