Common frontend top

ڈاکٹر اشفاق احمد ورک


مزید اقبالیات


انیسویں صدی کے رُبعِ آخر میں پنجاب کے قصبے سیالکوٹ کے ایک لوئر مڈل گھرانے کے نیم خواندہ اور معمولی سے تاجر شیخ نور محمد اور سیدھی سادھی گھریلو خاتون امام بی بی کے ہاں پیدا ہونے کے بعد معمول کی تعلیم حاصل کرتے، محلّے کے عام بچوں کی طرح کبوتر اڑاتے، کنچے کھیلتے ، اَدرڑھکا پیتے، تہمد باندھتے، کچی عمر میں قریبی عزیزہ کریم بی بی سے شادی کے لیے والدینی خواہش کے آگے سرِ تسلیم خم کرتے، مناسب سے نمبروں کے ساتھ میٹرک کر کے اپنی ہزاروں خواہشیں اور خاندان کی ڈھیروں امیدیں سینے میں سمائے اعلیٰ تعلیم
اتوار 07 نومبر 2021ء مزید پڑھیے

میرے حصے کا ممتاز مفتی (آخری قسط)

منگل 02 نومبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ممتاز مفتی کی آٹھوں حِسیں پوری طرح بیدار ہونے کے ساتھ ساتھ ان کی شخصیت دو حصوں میں بٹی ہوئی تھی۔ دنیا داری اور دلداری ان کے ساتھ سائے کی طرح چلتی تھیں۔ فسادات کے زمانے میں بٹالہ سے احمد بشیر کے ہمراہ جان پہ کھیل کے اعزہ کو بھگا کے لے آنا بھی انھی کی دلیری ہے اور مفادات کے زمانے میں ایک شادی شدہ خاتون کو بھگا کے شادی کرنا بھی انھی کی دیدہ دلیری۔ چھیاسی سال کی عمر میں نوجوان محبوبہ کو سکوٹر پہ بٹھا کے سیر کرانا بھی ایک حقیقت ہے اور خانہ کعبہ میں اللہ
مزید پڑھیے


میرے حصے کا ممتاز مفتی

اتوار 31 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اُردو ادب سے میری محبت کا سلسلہ بہت دیرینہ اور پیچیدہ ہے۔ اس مرض کے صحیح آغاز کا پتا تو نہیں چلایا جا سکا، البتہ اتنا یاد ہے کہ جب وجدان نے آنکھیں اور شعور نے کھاتا کھولا تو الفاظ کے دروبست کے لیے میرے اندر خوش گوار دھڑکنیں موجود تھیں۔ابتدائی جماعتوں ہی سے اُردو کہانیاں اور نصابی شاعری دریچۂ دل پہ دستک دینے لگی تھیں۔ اس سے باقاعدہ دوستی کا آغاز مطالعے کی میز پر ہوا۔ مطالعے کی رفتار اور شدت طوفانی تھی، جس میں اخبار ، رسائل، کتب، ڈائجسٹ، بلا تفریقِ ’’رنگ و نسل‘‘ آتے چلے گئے، لیکن
مزید پڑھیے


لاہور: تقریباً تقریبات کا شہر

منگل 26 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
لاہور کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ باغوں، باغیوں، پھولوں، کالجوں، جلسے، جلوسوں اور رنگا رنگ بلکہ دنگا دنگ تقاریب کا شہر ہے۔ ہر روز اس نگری میںتقاریب کی صورت ایسا گھمسان کا رن پڑتا ہے کہ بہت بچ بچا کے بھی چلیں تو ہفتے میں ایک دو مقامات پہ حاضری ہو ہی جاتی ہے۔ ٓان تقریبات کی بھی کئی قسمیں ہیں: بعض تقاریب بہرِ ملاقات ہوتی ہیں، بعض بہرِ مفادات اور بعض بہرِ مکافات۔ گزشتہ دنوں جیسے ہی مسٹر کرونا کی جانب سے زندگی کو کچھ رعایت ملی، تقاریب کی تو جیسے جھڑی لگ گئی۔ چند دنوں
مزید پڑھیے


مصلح اعظم ﷺ اور مزاح… (آخری قسط)

اتوار 24 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
حضرتِ انسان کہ جس سے متعلق باری تعالیٰ نے سورۃ والتین میں چار چیزوں (انجیر، زیتون، طورِ سینا اور امن والے شہر مکہ) کی قسم کھا کے فرمایا: لَقَد خَلَقنا الاِنسانَ فی اُحسن تَقویم ہم نے اس انسان کو نہایت بہترین انداز سے تخلیق کیا بلکہ ایک جگہ تو یہ بھی ارشاد ہے کہ ’ہم نے اسے اپنے دونوں ہاتھوں سے بنایا۔‘ خدائے واحد کی اس بے مثل تخلیق کو ذہنی یا جسمانی کسی حوالے سے بھی پرکھیں، اس کی اس سے بہتر تعریف(praise اور definition دونوں معنوں میں) ممکن ہی نہیں۔یہ خدا کی بنائی واحد مخلوق ہے جسے نیابت اور
مزید پڑھیے



مصلح اعظم ﷺ اور مزاح

منگل 19 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
قرآن پاک میں حضرت انسان کے بارے میں خدا تعالیٰ نے کیا خوب تبصرہ فرمایا ہے:’’کان الانسان عجولا‘‘ یہ انسان ہے ہی بڑا جلد باز۔ انسان کی یہ جلد بازیاں، پھرتیاں اور تیزیاں جنت میں بسر کرتے اس کے باوا آدم ؑکے عجلت اور بہکاوے میں آ کے ممنوعہ پھل کھانے سے شروع ہوئی تھیں اور یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے۔ تاریخ بتاتی ہے کہ اپنی انھی جلدبازیوں کی بنا پر انسان غلطیوںپر غلطیاں کیے چلا جاتا ہے اور’’خطا کاپتلا‘‘ کے نام سے مشہور ہے۔ غالب نے ایسے ہی نہیں کہہ دیا تھا: بسکہ دشوار ہے ہر
مزید پڑھیے


اکبراورسرسید

اتوار 17 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
دوستو! اگر یہ کہا جائے کہ سترہ اکتوبر ۱۸۱۷ء کو عرب النسل ہندوستانی سید محمد متقی کے ہاں پیدا ہونے والے سید احمد خاں برِ صغیر میں مسلمانوں کی تعلیم، تعظیم، تکریم، تحریم کے سب سے بڑے مویّد، محرک اور نہایت متحرک مجاہد تھے تو بے جا نہ ہوگا۔ وہ آج سے ٹھیک دو سو چار سال قبل متحدہ ہندوستان کے تاریخی و تہذیبی شہر دہلی میں پیدا ہوئے اور ہوش سنبھالنے سے آنکھیں بند ہو جانے تک اُردو صحافت، اُردو ادب، مسلمانوں کی تاریخ، تعلیم، اسلامی تہذیب اور ۱۸۵۷ء کے بعد مسلمانوں کے سب سے بڑے وکیل اور محافظ
مزید پڑھیے


مخولیاتی آلودگی…(آخری قسط)

بدھ 13 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ایک صاحب جن کا اس شعبے میں کافی تجربہ ہے، بہت سے نام، چینل اور فن کار بدلتے رہنے کے باوجود وہ بہت سے لوگوں کے پسندیدہ رہے ہیں لیکن رفتہ رفتہ ان کی خود پسندی اور ہیڈماسٹرانہ طبیعت مزاح پر غالب آتی چلی گئی۔ حسِ مزاح کی جگہکرائم رپورٹنگ انگڑائی لے کے بیدار ہو گئی۔ خود سری اور خود رائی نے پروگرام کا توازن بگاڑ دیا۔ ادب، ظرافت، شرافت دُم دبا کر بھاگ گئے۔ِِِِ وہ لغت اور جگت دونوں میں ڈنڈی مارتے چلے گئے، رعونت اور تعلّی کے مقابل لطافت کی تجلّی کو منھ کی کھانا پڑی۔ ہر پروگرام
مزید پڑھیے


مخولیاتی آلودگی

اتوار 10 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
اس میں کوئی شک نہیں کہ تفریح ہر انسان کی بنیادی، نفسیاتی اور جبلّی ضرورت ہے۔ غم اگر ہماری سوچ کو گہرائی بخشتا ہے تو ہنسی اور لطافت ہمارے جسم اور روح کو رعنائی و توانائی عطا کرتی ہیں۔ گھمبیر سے گھمبیر حالات میں بھی مسکراہٹ ہماری انگلی پکڑ کے زندگی کی خوشگوار پگڈنڈی پہ ڈال دیتی ہے۔ اگر آپ کو کبھی کسی فوٹو گرافر کے پاس جانے کا اتفاق ہوا ہے اور یقینا ہوا ہوگا، تو آپ بہ خوبی جانتے ہوں گے کہ آپ کی تصویر میں جو رنگ، ڈھنگ، آہنگ ایک ہلکی سی مسکراہٹ سے در آتے ہیں،
مزید پڑھیے


اورینٹل کا جو ذکر کیا …(آخری قسط)

منگل 05 اکتوبر 2021ء
ڈاکٹر اشفاق احمد ورک
ضرورت سے زیادہ پیارے معین نظامی ! میاں خوش ہو جاؤ کہ یہ تمھارے نام میرا آخری خط ہے۔ مَیں نے سوچا تم اکیلے کب تک میرے خطوط اور شکوک کا بوجھ اٹھاؤ گے، جب کہ تمھیں اپنے اسی ناتواں وجود کے ساتھ مختلف عہدوں شہدوں کے نخرے بھی اٹھانا ہوتے ہیں لیکن میاں یہ مت سمجھنا کہ یہ اورینٹل پہ بھی میری آخری تحریر ہے۔ مجھ میں اور تم لوگوں میں فرق یہ ہے کہ تم لوگ اورینٹل کے اندر بیٹھے ہو اور اورینٹل میرے اندر چوکڑی مارے ہوئے ہے۔ آرام سے بیٹھا رہتا تو مَیں بھی شاید چَین کی
مزید پڑھیے








اہم خبریں