Common frontend top

ڈاکٹر حسین پراچہ


دو محاذوں پر لفظی جنگ


تیسری دنیا میں کسی بھی سطح پر برسراقتدار آنے والا بھول جاتا ہے کہ اقتدار پانی کا بلبلہ ہوتا ہے۔ دائمی اقتدار تو رب ذوالجلال کا ہے جسے کبھی زوال نہیں۔ داخلی محاذ پر جاری لفظی جنگ سے بات کا آغاز کرتے ہیں۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری کا استعفیٰ؟ مرے کام کچھ نہ آیا یہ کمال نے نوازی جناب فواد چودھری وزارت اطلاعات کے ’’جلیلہ‘‘ پر متمکن ہوئے تو ان کی جارحانہ لفظی گولہ باری سے کوئی محفوظ نہ تھا کبھی وہ اپوزیشن پر گرجتے، کبھی سیاست دانوں پر برستے، کبھی صحافیوں کی خبر لیتے اور کبھی الیکٹرانک میڈیا کے پر کاٹنے کی
منگل 26 فروری 2019ء مزید پڑھیے

نیو ڈیل: یہی شاہکار ہے تیرے ہنر کا؟

هفته 23 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
عمران خان کے دیئے گئے سہانے سپنوں میں سے جو خواب مدتوں سے میری پلکوں میں آویزاں ہے وہ یکساں تعلیم کا خواب ہے۔ اس خواب کو پلکوں میں سجانے کا اہم سبب یہ ہے کہ ہم نے اسے اپنے ہی خواب کی تعبیر جانا۔ ہمارا تعلیمی خواب کیا تھا اس پر تو بعد میں گفتگو کرتے ہیں پہلے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ’’دی نیوڈیل‘‘ کے نام سے جس تعلیمی پالیسی کا اعلان کیا ہے اس پر ایک نظر ڈال لیں۔ اٹھارویں دستوری ترمیم کے بعد تعلیم وفاقی نہیں صوبائی سبجیکٹ بن چکا ہے تا ہم مرکز اور
مزید پڑھیے


شاندار خطاب‘ دو ٹوک پیغام

جمعرات 21 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
تقریر کون سی پراثر ہوتی ہے؟ تقریر وہ موثر اور جاندار سمجھی جاتی ہے جو مختصر مگر جامع ہو اور دلوں میں اتر جانے والی ہو۔ پیغام کون سا بھر پور ہوتا ہے؟ پیغام وہ زبردست سمجھا جاتا ہے جو واضح اور دوٹوک ہو۔ اس اعتبار سے عمران خان کا خطاب بے مثال تھا۔ اس خطاب میں وزیر اعظم نے پاکستانی قوم کی ترجمانی کا حق ادا کر دیا ہے۔ تبھی تو پاکستان کا ہر شخص یہ محسوس کر رہا ہے کہ۔ میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہے 6منٹ کے اس خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی
مزید پڑھیے


کیا سعودی سرمایہ کاری سے ہمارے حالات بدلیں گے؟

منگل 19 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
اگر گاڑی میں کوئی بڑی فنی خرابی نہ ہو محض بیٹری کمزور ہو تو دھکا لگانے سے گاڑی نہ صرف اسٹارٹ ہو جاتی ہے بلکہ فراٹے بھرنے لگتی ہے ہمارے اردگرد کئی بڑے چھوٹے ممالک کے حالات صدیوں میں نہیں دیکھتے دیکھتے برسوں میں بدلے ہیں۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان یقینا بہت بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ پرنس نے پاکستان میں سرکاری و پرائیویٹ سعودی سیکٹر کی طرف سے 20ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیاہے۔ جن شعبوں میں سرمایہ کاری کی جائے گی ان میں توانائی ‘ ریفائنری ‘ معدنی وسائل
مزید پڑھیے


سعودی مہمان مکرم: مرحبا ترا حیب المطر

هفته 16 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
پہاڑ کے راستے اگر آپ مکتہ المکرمہ سے طائف جائیں تو شہر میں داخل ہونے سے پہلے ایک بہت بڑی دیوار پر عربی میں لکھا ہے مرحبا’ تراحیب المطر۔ اس کا ترجمہ ہے ہم آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں جیسے بارش کو کہتے ہیں ایک صحرائی ملک میں کہ جہاں باران رحمت سے کھیتیاں لہلہلا اٹھتی اور مرجھائے ہوئے چہرے مسکراہٹ سے جگمگا اٹھتے ہوں وہاں بارش بہت ہی مرغوب و محبوب اور مطلوب سمجھی جاتی ہے۔ یہ 1981ء کا سال تھا۔ ریاض ایئر پورٹ پر شاہ خالد بن عبدالعزیز پاکستانی صدر جنرل محمد ضیاء الحق کے استقبال کے لئے
مزید پڑھیے



کیا پارلیمنٹ چلے گی؟

جمعرات 14 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
سیاسی شعور تاریخ کے مطالعے سے جبکہ حکمت ریاضت سے آتی ہے۔ ایئرمارشل اصغر خان تاریخ سے سبق حاصل کرنے پر زور دیتے رہے۔ ’’ہم تاریخ سے کیوں نہیں سیکھتے؟‘‘ اس عنوان سے انہوں نے تاریخی مثالوں سے مزین ایک چشم کشا کتاب بھی لکھی۔ اس کتاب میں اصغر خان نے واضح کیا کہ اگر ہم نے اپنی ہی تاریخ سے سبق سیکھا ہوتا تو فلاں فلاں ٹریجڈی سے بچا جا سکتا تھا۔ بیچارے اصغر خان یہ واویلا کرتے اور رونا روتے اپنے دل میں قومی درد و الم کا بوجھ اٹھا کر اس دنیا سے رخصت ہو گئے مگر ہمارے
مزید پڑھیے


عمران خان کا ایجنڈا: معاشی خوشحالی اور عدل و انصاف

منگل 12 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
بزرگوں سے یہی سنا تھا کہ کبھی بڑا بول نہ بولو کیونکہ جب پندار کا صنم کدہ دھڑام سے گرتا ہے تو اس کی صدائے کربناک دور دور تک سنائی دیتی ہے۔ اہل دل اور اہل نظر اچھی طرح سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لیگارڈ کے سامنے دبئی میں کس دل سے پیش ہوئے ہوں گے۔ خان صاحب علی الاعلان کہا کرتے تھے میں کہیں کاسہ گدائی لے کر نہیں جائوں گا۔ آئی ایم ایف کے سامنے دست سوال دراز نہ کروں گا۔ اب خان صاحب بڑی شان
مزید پڑھیے


کیا کچھ حسبِ ضرورت ہونے والا ہے؟

هفته 09 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
کالم کے موضوع پر تو بعد میں آئیں گے پہلے کچھ ذکر 92چینل اور اخبار کا ہو جائے۔ دنیا بھر میں کامیابی کی کوئی داستان اٹھا کر دیکھ لیں، اس کامیابی کی تہہ میں آپ کو تین باتیں ضرور نظر آئیں گی۔ وژن، اعتماد اور محنت۔ جن لوگوں کو اپنے وژن پر یقین کامل ہوتا ہے تو وہ کامیابی و ناکامی سے بے نیازی ہو کر ہرچہ بادا باد کہتے ہوئے کام کا آغاز کر دیتے ہیں۔ یہی بے دھڑک آغاز ان کی کامیابی کا راز ہے۔ وہ لوگ یا ادارے جو گومگو، کہیں ایسا نہ ہو جائے کہیں ویسا
مزید پڑھیے


لاہور کا کتاب میلہ

جمعرات 07 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
لاہور کے ایکسپو سنٹر کی کھچا کھچ بھری ہوئی کار پارکنگ میں گاڑی کے لیے جگہ تلاش کرتے ہوئے میں نے اپنے ساتھ تشریف فرما استاد گرامی ڈاکٹر خورشید رضوی صاحب سے عرض کیا کہ ہماری قوم میلوں ٹھیلوں پر فدا ہوتی ہے۔ چاہے وہ فلمی میلہ ہو یا کتابی میلہ۔ وہ کوئی بہت سمجھدار شخص تھا جس نے کتابوں کی نمائش کو کتاب میلے کا نام دیا تھا۔ کسی اچھے بک سٹال یا کتاب میلے میں جا کر میری کیفیت وہی ہوتی ہے جو ایک بچے کی ٹوائے شاپ میں جا کر ہوتی ہے۔ ہر کتاب خریدنے کو دل چاہتا
مزید پڑھیے


آزادیٔ کشمیر کے لیے تیز تر سفارتی جنگ

منگل 05 فروری 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
اقوام متحدہ اپنی قرار دادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ریفرنڈم کروائے یا نہ کروائے سلامتی کونسل اپنی کمٹمنٹ نبھائے یا نہ نبھائے ‘ عالمی برادری اپنے سوئے ہوئے ضمیر کو جگائے یا نہ جگائے مگر کشمیری مسلمانوں نے اتوار کے روز نہ صرف کشمیر میں ریفرنڈم کا انعقاد کروا دیا بلکہ نتیجہ بھی سنا دیا۔ اتوار کے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر سنگھ مودی کے جموں و کشمیر اور لداخ کے دورے کے موقع پر سارے مقبوضہ کشمیر میں متحدہ قومی تحریک مزاحمت کی کال پر بے مثال ہڑتال کی گئی۔ سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر اور ٹرینوں
مزید پڑھیے








اہم خبریں