Common frontend top

ڈاکٹر حسین پراچہ


حسن فِطرت :کیا یہ پاکستان ہے؟


میں اس وقت ایک ایسے جھونپڑے میں بیٹھا ہوں جس کی مرشد اقبال نے آرزو کی تھی۔ دامن میں کوہ کے اک چھوٹا سا جھونپڑا ہو اس جھونپڑے کے بیک یارڈ سے تا حدِ نگاہ جنگل ہی جنگل ہے۔ اس جنگل میں صنوبر ہی صنوبر ہیں۔ پابہ گل سر بہ فلک صنوبر۔ ان کی مخصوص خوشبو فضا میں رچی بسی ہوئی ہے۔ بندر درختوں کی شاخوں پر اٹھکیلیاں کر رہے ہیں۔ یہ سارا جنگل وادی میں ہے اس فضائے سبزگوں میں پتلی سی مٹیالی پگڈنڈی نیچے تک جاتی ہے۔ سنا ہے وہاں چیتے بھی رہتے ہیں مگر میں نے کبھی نہیں
منگل 25 جون 2019ء مزید پڑھیے

پاکستان کے لئے کوئی فرد لازم و ملزوم نہیں

هفته 22 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
چارلس ڈیگال فرانس کے متنازع نہیں محبوب صدر تھے۔ جب کچھ مطلب پرست سیاست دانوں نے نہیں ان کے بہت سے سچے مداحوں نے کہا کہ فرانس اور ڈیگال لازم و ملزوم ہیں تو ڈیگال نے اس پر خوش ہونے کی بجائے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک تاریخی جملہ کہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ناگزیر شخصیات سے قبرستان بھرے پڑے ہیں‘‘ ان کا یہ تاریخی جملہ اب ایک قول کی حیثیت سے مشہور ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ساتھ ایک دو حوالوں سے نہایت احترام کا رشتہ قائم ہے۔ ان جیسی سینئر سیاست دان نے یہ بیان دے
مزید پڑھیے


سابق مصری صدر محمد مرسی کی شہادت

جمعرات 20 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
سابق مصری صدر ڈاکٹر محمد مرسی مرحوم کی بیوہ نجلاء علی محمود نے یہ کہہ کر ساری اسلامی دنیا کی آنکھوں کو نمناک کر دیا کہ وہ ظالم و غاصب مصری حاکم السیسی سے اپنے شوہر کا جسد خاکی مانگ کر محمد مرسی کو خلد میں شرمسار نہیں کرنا چاہتی۔ محمد مرسی کی یہ اعلیٰ تعلیم یافتہ شریک حیات 2012ء میں جب مصر کی خاتون اول قرار پائیں تو انہوں نے یہ اعزاز قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ وہی السیسی ہیں جنہیں صدر ڈاکٹر محمد مرسی نے اس وقت کے چیف آف آرمڈ فورسسز محمد حسین طنطاری
مزید پڑھیے


سیاست دان کا تھپڑ

بدھ 19 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
سعودی عرب میں اپنے قیام کے دوران ہم نے ایک دلچسپ بات نوٹ کی کہ دوران حج جس عمارت میں انڈونیشیا اور ملائیشیا کے حجاج کرام رہائش پذیر ہوتے وہاں یوں محسوس ہوتا کہ جیسے یہاں کوئی ذی روح موجود نہیں اور جن عمارتوں میں ہمارے پاکستانی اور مصری بھائی سکونت پذیر ہوتے تو وہاں ہر طرف سے بحث و تکرار کی آوازیں آ رہی ہوتیں اور شور کی شدت سے درو دیوار کانپ رہے ہوتے۔ پاکستانی معاشرہ عدم برداشت کی آخری سٹیج پر ہے۔ یہاں چھوٹی چھوٹی بات پر لوگ آپے سے باہر ہو جاتے ہیں اور حاکم شہر
مزید پڑھیے


غضبناک وزیر اعظم کا مڈ نائٹ خطاب

هفته 15 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
منگل اور بدھ کی درمیان شب بارہ بجے وزیر اعظم اسلامیہ جمہوریہ پاکستان جناب عمران خان نے ٹیلی ویژن اسکرینوں پر ایک غضبناک شخص کے روپ میں نمودارہوئے۔ ان کی لینگوئج اور باڈی لینگوئج دونوں سے عیاں تھا کہ وہ شدید الجھن اور پریشانی کا شکار ہیں۔ خطاب کی بے ترتیبی بتا رہی تھی کہ جناب وزیر اعظم نے اپنے دماغ میں آنے والی لہر کو سکینڈ تھاٹ دینا مناسب نہیں سمجھا اور فی الفورغصے کے اظہار کو ضروری سمجھا۔ میں ابھی تک یہ سمجھنے سے قاصر ہوںکہ آخر آدھی رات کو ایسی کیا آفت آئی تھی کہ وہی پرانا اپوزیشن
مزید پڑھیے



نو ہزار روپے اور ایک شعر کی برکت

جمعرات 13 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
ایک سماجی تقریب میں بھٹی صاحب سے تعارف ہوا۔ ان کی عمر پچاس برس کے لگ بھگ ہو گی۔ ان کی باتوں کی سادگی و سچائی نے میرا دل موہ لیا۔ میں نے ان کی مصروفیت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اللہ نے دال روٹی کا باعزت بندوبست کر رکھا ہے۔ انہوں نے مجھے اپنے دفتر آنے کی دعوت دی جسے میں نے قبول کر لیا۔ انہوں نے لاہور کے جس پلازے کا پتہ دیا وہ شہر کے ایک پوش علاقے میں واقع ہے۔ ’’دال روٹی‘‘ اوریہ پوش علاقہ ؟ میں ایک شام وقت طے کر
مزید پڑھیے


’’عوام دوست بجٹ‘‘

منگل 11 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
لڑکپن کیا بچپن سے ہی اخبار بینی ہمارے روزمرہ معمولات کا حصہ رہی ہے۔ ہم نے گزشتہ نصف صدی میں ہر بجٹ کے بارے میں یہی پڑھا اورسنا کہ یہ ایک عوام دوست بجٹ ہو گا۔ بڑے سے بڑے ’’عوام دشمن‘‘ بجٹ کو بھی عوام دوست کہہ کر ہی پیش کیا جاتا ہے۔ دلچسپ بات یہ کہ کم و بیش وہی الفاظ‘ وہی تراکیب ‘ وہی خوشنما وعدے اور وہی مستقبل کے حسین سپنے سب کچھ یکساں چلا آ رہا ہے کچھ بھی تو نہیں بدلا۔ البتہ ایک بجٹ مجھے ایسا یاد ہے کہ جو پنجاب کے ایک ادیب‘ شاعر‘
مزید پڑھیے


عیدالفطر:پشاور سے خرطوم تک

هفته 08 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
اسماعیل میرٹھی نے غالباً انیسویں صدی کے آواخر یا بیسویں صدی کے اوائل میں درمدح مئی لکھا تھا مئی کا آن پہنچا ہے مہینہ بہا چوٹی سے ایڑی تک پسینا نہ پوچھو کچھ غریبوں کے مکان کی زمیں کا فرش ہے چھت آسمان کی امیروں کو مبارک ہو حویلی غریبوں کا بھی اللہ بیلی مگر اس برس شاید احترام رمضان میں مئی نے روزہ داروں کو بہت اکاموڈیٹ کیا اور اس بار مئی میں بہار کے رنگوں کو دیکھ کر یوں محسوس ہوتا تھا کہ یہ مئی لاہور یا دلی والا نہیں لیک ڈسٹرکٹ انگلستان والا مئی ہے۔ جہاں یہ بہار کا مہینہ شمار ہوتا ہے البتہ
مزید پڑھیے


عید پر خواہش

منگل 04 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
اینکر کا سوال ایک ہی تھا۔ اس نے ویرانے میں شامی مہاجر کیمپ میں موجود پہلی بچی سے پوچھا۔ پیاری بیٹی عید پر تمہاری کیا خواہش ہو گی۔ پانچ چھ برس کی حیران پریشان بچی نے بلاتاخیر جواب دیا کہ میری خواہش ہے کہ میرے بابا عید پر آئیں اینکر نے مزید پوچھا: این بابا؟(تمہارا بابا کہاں ہے) بابا مات ننھے منے ہاتھوں سے آٹا گوندھتی دوسری بچی سے شامی اینکر نے پوچھا کہ عید پر تمہاری کیا خواہش ہو گی؟ بچی نے کہا میری خواہش تو یہ ہے کہ کاش ہمیں ایک خیمہ مل جائے کہ جس میں ہم گولے
مزید پڑھیے


اسلامی سربراہی کانفرنس: اتحاد امت کا ایک اور موقعہ

هفته 01 جون 2019ء
ڈاکٹر حسین پراچہ
رمضان المبارک کا آخری عشرہ جمعۃ الوداع کا دن‘ دنیا کا مقدس ترین مقام مکتہ المکرمہ۔ اس سے بڑھ کر اتحاد امت کے لئے اور کون سی مبارک گھڑی ہو گی! تنظیم برائے اسلامی تعاون کا باقاعدہ سربراہی اجلاس 31مئی جمعۃ المبارک کی شب کو منعقد ہو گا اس سے پہلے خلیج تعاون کونسل اور عرب لیگ کے سربراہی اجلاس بھی مکتہ المکرمہ میں منعقد ہو چکے ہیں۔ کئی اسلامی ممالک کے سربراہان مکتہ المکرمہ پہنچ چکے ہیں۔ پاکستانی وزیر اعظم جناب عمران خان جمعرات کے روز پہلے مدینہ منورہ پہنچے جہاں انہوں نے مسجد نبوی میں نماز ادا کی۔
مزید پڑھیے








اہم خبریں