Common frontend top

علی احمد ڈھلوں


عوام کی خاطر بھارت سے بہتر تعلقات بنانے میں حرج کیا ہے؟


آپ نے یہ خبر تو سنی ہوگی کہ سرحد پار چند کلومیٹر کے فاصلے پر چیزیں پاکستان سے آدھی قیمت سے بھی کم نرخ میں مل رہی ہیں۔ اور پھر یہ بھی خبر سنی ہوگی کہ پاکستان میں جو گاڑی 30لاکھ روپے میں دستیاب ہے، وہی گاڑی انڈیا میں 3سے 5لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ ویسے تو ایک انڈین روپیہ 3پاکستانی روپوں کے برابر ہے، اگر اس حساب سے بھی دیکھا جائے تو انڈین گاڑی 10لاکھ سے زیادہ کی نہیں ملے گی۔ لیکن یہاں کئی کئی گنا قیمتیں زیادہ ہونے سے ایک تاثر تو یہ جاتا ہے کہ پاکستان میں
منگل 28 فروری 2023ء مزید پڑھیے

اشرافیہ کی مراعات بندکریں ورنہ!

هفته 25 فروری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
وزیر اعظم شہبازشریف نے ’’کفایت شعاری‘‘ مہم کا اعلان کرتے ہوئے چند اقدامات کیے جن میں تمام وفاقی وزرائ، مشیروں، وزرائے مملکت اور معاونین خصوصی رضا کارانہ طور پر تنخواہیں ،مراعات اور یوٹیلیٹی بلز اپنی جیب سے ادا کریں گے۔سرکاری افسران کے پاس موجود سیکورٹی گاڑیاں واپس لے لی جائیں گی، سرکاری تقریبات میں ون ڈش ہوگی، غیر ضروری غیر ملکی دوروں پر پابندی ہوگی، وزراء کو ضرورت کے تحت سیکورٹی کیلئے ایک گاڑی دی جائیگی، توشہ خانہ سے 300 ڈالر مالیت تک کا تحفہ خریدنے کی اجازت ہوگی۔ توشہ خانہ ریکارڈ پبلک ہوگا، تمام وزارتوں، ذیلی ماتحت دفاتر، ڈویژن،
مزید پڑھیے


ڈیفالٹ! ’’رجیم چینج‘‘ والوں کو مبارک ہو!

منگل 21 فروری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
’’رجیم چینج ‘‘(Regime Change) حکومتی تبدیلی کو کہتے ہیں۔ یہ اصطلاح عام طور پر دنیا بھر میں امریکا کے آپریشنوںکیلئے استعمال کی جاتی ہے۔ ماضی میں امریکہ جب کسی حکومت کو دیکھتا ہے کہ وہ اس کے بتائے ہوئے ’’صراطِ مستقیم‘‘ پر نہیں چل رہی تو اس طریقِ حکمرانی کو جھٹ ’’رجیم‘‘ کا نام دے دیتا ہے۔ یہ اصطلاح منفی اور مذمتی معنوں میں زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ امریکہ روس، چین، ایران، شمالی کوریا، ترکیہ یا پاکستان کی حکومتوں کو تو ’رجیم‘ کا نام دے سکتا ہے لیکن خود اپنی، برطانوی، جاپانی، فرانسیسی اور جرمن حکومت کو کبھی ’رجیم‘
مزید پڑھیے


مہنگا پٹرول ،طوفانی مہنگائی اور سسکتاہوا عام آدمی !

هفته 18 فروری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
پٹرول کی قیمتیں بڑھ گئیں!مطلب سوئی سے لے کر جہاز تک کی قیمتیں بڑھ گئیں! ڈالر کی قدر بڑھ گئی !مطلب ہر امپورٹڈ شے کو آگ لگ گئی۔ اور ملک بھر میں یہ دو فیکٹر ہی ہیں جن پر قابو پانے کے لیے حکومتی سطح پر حکمت عملی صفر بٹا صفر ہے۔ تبھی تو ایک سال میں ہم نے دیکھا کہ ملک بھر میں مہنگائی کی شرح ریکارڈ 37فیصد سے بھی زیادہ ہو چکی ہے، جبکہ چند سال قبل یہ شرح 6سے 7فیصد تھی۔ جبکہ دنیا کے مستحکم ممالک میں یہ شرح 2سے 4فیصد تک رہتی ہے۔ اور پاکستان چونکہ
مزید پڑھیے


امجد اسلام امجد ’’محبت‘‘ کے شاعر تھے!

منگل 14 فروری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
ویسے تو دنیا میں سب کی باریاں لگی ہوئی ہیں، کسی نے پہلے جانا ہے تو کسی نے بعد میں۔ مگر کسی خوبصورت اور شفاف انسان کا اچانک چلے جانا انتہائی تکلیف دہ ہوتاہے۔ امجد اسلام امجد بھی ایسی ہی خوبصورت اور شفاف شخصیت کے مالک تھے، وہ اندر اور باہر سے صاف شفاف تھے، وہ کسی کا برا نہیں چاہتے تھے اور نہ ہی کبھی کسی ادبی لابی یا پراپیگنڈے کا حصہ بنے، درویش کی طرح اپنے ہجرے میں پڑے فکرِ سخن میں غرق رہتے۔وہ ادبی محافل کی جان تھے، پاکستان اور پاکستان کے باہر کوئی بھی ادبی تقریب
مزید پڑھیے



پاکستانی کب ’’اُم رباب‘‘ کیلئے باہر نکلیں گے!

هفته 11 فروری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
ام رباب سندھ کی بیٹی ہیں،وہ سندھ کے ضلع دادو کی تحصیل میہڑ میں رہتی ہیں،جس کے باپ مختیار چانڈیو، داداکرم اللہ چانڈیواور چچا کابل چانڈیو کو پانچ سال قبل 17جنوری 2018کو ڈی ایس پی پولیس کے دفتر کے سامنے مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھا۔یہ الزام پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو اور ان کے بھائی برہان چانڈیو سمیت سات افراد پر لگا اور ان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرایا گیا۔مقتول مختیار چانڈیو کی بیٹی ام رباب کا الزام ہے کہ ایم پی اے سردار خان چانڈیو کے کہنے پر
مزید پڑھیے


پرویز مشرف تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے!

منگل 07 فروری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
پاکستان کے سابق آرمی چیف، سابق چیف ایڈمنسٹریٹر مارشل لاء اور سابق صدر جنرل پرویز مشرف اتوار کے روز طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔یہی وہی مشرف تھے کہ جن کے بارے میں مشہور تھا کہ پاکستان میں اُن کی اجازت کے بغیر پتا بھی نہیں حل سکتا۔یہ دور 2001ء کے بعد کا دور تھا،وہ ہر روز شہ سرخیوں میں جگہ بناتے۔ پاکستان، انڈیا،دنیائے اسلام اور عالمی دنیا کے میڈیا پر ہر وقت چھائے رہتے۔ مخالفین بھی اُن کی دہشت سے ڈرا کرتے تھے۔ وہ حادثاتی طور پر چیف مارشل لاء بنے یا پہلے سے اُن کے ذہن میں
مزید پڑھیے


اکیلا عمران خاں !

هفته 04 فروری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
آج ماحول ایسا بن رہا ہے کہ یہ عمران خاں کو جلد یا بدیر انتخابات کے لیے نااہل کر دیں گے، ورنہ کبھی عدالتوں میں اُن پر 50سے زائد کیس نہ بنتے،کبھی اُس کے ساتھی رہنمائوں کو گرفتار نہ کرتے،اس پر تو بعد میں بات کرتے ہیں مگر حد تو یہ ہے کہ ان کے ساتھی رہنمائوں فواد چوہدری ، شیخ رشید و دیگر کو گرفتار کرکے’’ سبق‘‘ سکھایا جا رہا ہے اور پھر مزید گرفتاریوں کی بھی پیش گوئی کی جا رہی ہے اور یہ بھی سنا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں عمران خاں کو بھی
مزید پڑھیے


آخر تحریک عدم اعتماد کی ضرورت کیا تھی؟

منگل 31 جنوری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
’’ اب بھی وقت ہے کہ ہم سنبھل جائیں‘‘۔ یہ جملہ گزشتہ تین دہائیوں سے ہر ذی شعور شخص دہرا رہا ہے ، مگر اب حالات یہاں آن پہنچے ہیں کہ ہمیں جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ لہٰذا اعتراف کرنا پڑیگا کہ حالات کے ذمہ دار ہمارے سیاستدان ہیں۔ ان کی بنائی گئی غلط پالیسیاں نہ صر ف ملک اور عوام کو بلکہ خود سیاستدانوں کو دلدل میں دھنساتی چلی گئیں۔ ہماری عدلیہ ، ہمارا میڈیا ، ہمارے دانشور اور ہماری اسٹیبلشمنٹ شریک جرم ہیں۔ ورنہ تحریک انصاف کی گزشتہ ساڑھے تین سال سے حکومت چل رہی تھی، حالات
مزید پڑھیے


عمران کی ’’ نا اہلی‘‘ سے ملک میں استحکام آجائے گا؟

هفته 28 جنوری 2023ء
علی احمد ڈھلوں
تاریخ اور سیاست پر گہری نظر رکھنے والوں کو اس بات کا علم ہے کہ پاکستان کے جیسے حالات آج ہیں، ایسے صرف ایک بار ہی دیکھنے کو ملے جب پاکستان کو دو لخت کر دیا گیا۔ اُس وقت بھی اقتدار کی ہوس حکمران طبقے کے دل و دماغ میں رچ بس گئی تھی ۔ آج بھی حالات ایسے ہی ہیں۔ ثبوت کے طور پر آپ الطاف حسین قریشی کی کتاب ’’جنگل کا قانون‘‘ کا مطالعہ کرلیں وہ ایک جگہ پر لکھتے ہیں کہ ’’ہمارے مسائل جنگل کی آگ کی طرح پھیلتے جا رہے ہیں جنگل کا قانون آگ میں
مزید پڑھیے








اہم خبریں