Common frontend top

علی احمد ڈھلوں


پرویز الٰہی تحریک انصاف کوچھوڑنے کی غلطی نہ کریں!


اس وقت ملکی سیاست 90کی دہائی سے بھی کمزور،گھمبیر اور اُلجھی ہوئی نظر آرہی ہے، ایسا اس لیے بھی ہے کیوں کہ اُس وقت معاشی حالات بہت بہتر تھے، اس لیے سیاسی اٹھک بیٹھک سے معیشت پر فرق نہیں پڑتا تھا، مگر آج تو حد ہی ہو گئی ہے کہ ایک طرف برآمدات کی مد میں پیمنٹس کرنے کے لیے ڈالر نہیں ہیں جبکہ دوسری طرف ہمارے سیاستدانوں کو اقتدار کی ہوس ستائے جا رہی ہے۔ لیکن کوئی یہ سمجھنے کو تیار نہیں ہے کہ جب تک سیاسی طور پر ملک مستحکم نہیں ہوگا تب تک ہم معاشی طور پر
منگل 20 دسمبر 2022ء مزید پڑھیے

ہمیں مودی سے سیکھنا چاہیے!

هفته 17 دسمبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
’’اس وقت ملک شدید بحرانوں کا شکار ہے‘‘ یہ جملہ ہم ایک عرصے سے سنتے، کہتے اور بولتے آرہے ہیں، مگر مجال ہے کہ ہماری قسمت بدلنے کی خاطر کوئی قیادت سامنے آئی ہو۔ یا ہماری بھی ’’گڈلک‘‘ نے کبھی کام کیا ہو! ہمارے سامنے دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کے کئی ممالک ترقی کرگئے، مگر ہم افسردگی کے عالم میں کھڑے محض دیکھتے ہی رہ گئے۔ مثلاََ ملائشیا، سنگا پور، چین، انڈونیشیا اور بھارت جیسے ممالک نے ہمارے سامنے ترقی کی ہے،ویسے تو ان ممالک کا اکثر میں اپنے کالموں میں ذکر کرتا رہتا ہوں مگر آج ہم ازلی دشمن
مزید پڑھیے


کرپشن کا خاتمہ کیسے ممکن !

منگل 13 دسمبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
کسی ریاست میں کرپشن تمام برائیوں کی ماں ہوتی ہے، یہ دھیمک کی طرح پورے ملک کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے، جب تک اس کا خاتمہ نہیں ہوتا ملک ترقی کرے! ایسا ممکن نہیں ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ یہ ہر گزرتے دن بڑھ رہی ہے، انٹرنیشنل ادارے ہماری اس ’’کارکردگی ‘‘ کو نمایاں کوریج دے رہے ہیں۔ بلکہ یہاں تک اخبارات سرخیاں لگا رہے ہیں کہ Due to Corruption Pakistan, is not fit for investmentیعنی کرپشن کی وجہ سے پاکستان بیرونی سرمایہ کاری کے لیے بہتر ملک نہیں ہے۔ ظاہر ہے! جس نے کروڑوں ڈالر
مزید پڑھیے


محترم وزیر اعظم عمل کرکے دکھائیں!

هفته 10 دسمبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
تاریخ میں ایسے وزرائے اعظم بہت کم دیکھنے کو ملے ہیں جو اپنی غلطیوں کو اعتراف کرتے ہیں، بلکہ یہ ’’خوبی‘‘ تو مغربی ممالک کے حکمرانوں میں پائی جاتی ہے کہ وہ بسا اوقات اپنی غلطیوں کا اعتراف کرتے نظر آتے ہیں، جیسے امریکا نے عراق پر جنگ مسلط کرنے کے حوالے سے تاریخ کی بڑی غلطی کا اعتراف کیا۔ صدر اوباما نے لیبیا میں کرنل قذافی کو معزول کرنے کی غلطی کا اعتراف کیا۔پھر برطانیہ میں 6برس کے دوران 4وزرائے اعظم اپنی غلطیوں کا اعتراف کرکے گھروں کو جا چکے ہیں، پھر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کورونا کے
مزید پڑھیے


پرویز الٰہی ایک بار پھر،،،!

منگل 06 دسمبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
ملکی سیاست ایک بار پھر دوراہے پر کھڑی ہے، مرکزی حکومت اقتدار کو طول دینے کے لیے الیکشن ایک سال یا چھ ماہ تک موخر کروانا چاہتی ہے،جبکہ ایک بڑی سیاسی پارٹی (تحریک انصاف) قومی و صوبائی اسمبلیوں سے نکل کر جنرل الیکشن کی طرف جانا چاہتی ہے، اور دیگر چھوٹی سیاسی پارٹیاں بھی جنرل الیکشن کو دیکھ رہی ہیں تاکہ اْنہیں بھی سرکار میں مناسب جگہ مل سکے۔ اس حوالے سے 26نومبر کی شام راولپنڈی میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے تمام اسمبلیوں سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے:
مزید پڑھیے



یقین مانیں: معیشت آخری سانسیں لے رہی ہے!

هفته 03 دسمبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
فرض کیا کہ ایک شخص قرض پر زندگی گزار رہا ہے، اس کے اخراجات کا پھیلائو اس قدر ہے کہ وہ چاہ کر بھی اپنے اخراجات کم نہ کر پا رہا۔ جبکہ قرض دینے والے اْس پر ہر حربہ استعمال کر چکے ہیں کہ شاید وہ کسی طرح اپنے پائوں پر کھڑا ہو جائے لیکن وہ ہر صورت ناکام رہے۔ دن گزرتے جا رہے ہیں اور اب موصوف کی حالت یہ ہو چکی ہے کہ وہ پچھلا قرض اور سود چکا نے کے لیے اگلا قرض لینے پر مجبور ہے اور اس کے لیے گھر کی چیزیں تک گروی رکھوارہا
مزید پڑھیے


عمران خان اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے اعلان پر غور کریں!

منگل 29 نومبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
خان صاحب نے اپنی سیاست میں ایک اور سرپرائز دیتے ہوئے تمام اسمبلیوں کی نشستوں سے مستعفی ہونے کے بارے میں مشاورت کا اعلان کردیا ہے۔ لہٰذا تحریک انصاف کے استعفوں کے نتیجے میں قومی اسمبلی کی 123 نشستوں، پنجاب اسمبلی کی 297 نشستوں، خیبر پختونخواہ کی 115 نشستوں، سندہ اسمبلی کی 26 اور بلوچستان کی دو نشستوں یعنی کل 563 نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوں گے۔جو ناممکنات میں سے ایک ہے ۔لہٰذاحکومت فوری طور پر جنرل الیکشن کی طرف جائے گی ، لیکن اُس سے پہلے حکومت بھی کچھ نہ کچھ ’’کارروائیاں‘‘ کر سکتی ہے۔ اس طرح نئے
مزید پڑھیے


خوش آمدید! جنرل عاصم منیر

هفته 26 نومبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
بالآخر جنرل عاصم منیر نئے آرمی چیف بن گئے، اْن کی تقرری کے بعد ایک دور کا اختتام اور ایک نئے دور کا آغاز ہوا ہے۔اس نئے دور کے آغاز نے ایک مرتبہ تو دن میں تارے دکھا دیے ہیں کہ ملکی سیاست میں گزشتہ 6ماہ سے اور کچھ سجھائی ہی نہیں دے رہا تھا۔ بقول قتیل شفائی دور تک چھائے تھے بادل اور کہیں سایہ نہ تھا اس طرح برسات کا موسم کبھی آیا نہ تھا سگمنڈ فرائیڈ کی Unconscious اور Jokes کے تعلق کے حوالے سے ایک کتاب ہے جس پر کارل ژونگ نے تبصرہ کرتے
مزید پڑھیے


کیا پاکستان امریکا کے بغیر رہ سکتا ہے؟

هفته 19 نومبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
آج کل ہمارے سیاستدانوں کے لب و لہجے اس قدر بدلے بدلے سے ہیں کہ وہ بات اپوزیشن کی کر رہے ہوتے ہیں مگر وہ سنا کسی ’’اور‘‘ کو رہے ہوتے ہیں، جیسے خان صاحب امریکا کے لیے ڈھکے چھپے الفاظ میں پیغام رسانی کرتے ہیں کہ وہ ان کے خیر خواہ ہیں، بقول پی ڈی ایم کے کہ’’ انہوں نے بڑی مشکل سے امریکا کے ساتھ تعلقات دوبارہ استوار کیے ہیں ورنہ تو سابقہ حکومت پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لے آئی تھی وغیرہ! اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آپ امریکا کے لیے کتنے ضروری ہیں
مزید پڑھیے


ملک میں قانون کہاں ہے؟

هفته 12 نومبر 2022ء
علی احمد ڈھلوں
کیا آپ تصور کر سکتے ہیںکہ پاکستان دنیا کے اُن ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں انصاف کی ایک ’قیمت‘ ہے، جو ادا کرتا ہے وہ اُسے حاصل کر لیتا ہے،۔جو ادا کرنے سے قاصر رہتا ہے ،وہ انصاف سے بھی محروم ہو جاتا ہے۔ نہیں یقین تو آپ خود چیک کر لیں کہ شاہزیب قتل کیس میں طاقتور نے سارا نظام ہی خرید لیااور مجرم باعزت بری ہوگئے، ناظم جوکھیو قتل کیس میں بھی طاقتوروں نے ایک ساتھ ہی سارا نظام تلپٹ کر دیا اوربااثر مجرمان رہا بھی ہوگئے۔ کوئٹہ میں مجید اچکزئی کیس کا تو سب کو علم
مزید پڑھیے








اہم خبریں