Common frontend top

محمد عامر خاکوانی


کیا عمران خان صدمے سے باہر آ سکیں گے ؟


پاکستانی سیاست کا معاملہ عجیب ہے، یہاں بہت سی چیزیں دوسرے ممالک سے مختلف ہیں۔ اگر مغربی پارلیمانی جمہوریت کے حوالے سے پاکستانی سیاست کو دیکھا جائے تو اکثر غلط نتائج اخذ ہوتے ہیں۔ مغرب میں عوامی سروے اور الیکشن سے پہلے پول کا بڑا رواج ہے اور اکثر بیشتر وہاں اندازے درست بھی نکلتے ہیں۔ پاکستان میں بھی آج کل سروے اور پول کا رواج چل نکلا ہے اس کے نتائج بڑے تزک واحتشام سے شائع یا نشر کئے جاتے ہیں۔ میرے جیسے لوگوں کو کبھی ان سروے رپورٹوں پر زیادہ یقین نہیں رہا۔ وجہ یہ ہے کہ ہمارے
جمعرات 30 جون 2022ء مزید پڑھیے

تاریخ کی گمشدہ کڑیاں

جمعرات 16 جون 2022ء
محمد عامر خاکوانی
اہم عہدوں پر فائز افراد اگر اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد یاداشتوں پر مشتمل کتاب لکھیں تو جہاں لوگوں کو ان کے شعبے سے متعلق اندرونی معلومات ملتی ہیں، وہاں کئی اہم تاریخی معاملات میں گمشدہ کڑیاں بھی جڑ جاتی ہیں۔ یہ کام حکمرانوں کو کرنا چاہیے، خاص طور سے وزرا اعظم ، وزرا اعلیٰ ، گورنر صاحبان کو۔ ایوان اقتدار کو انہوں نے زیادہ قریب سے دیکھا ہوتا ہے۔ہمارے ہاں تو ڈکٹیٹر بھی حکمران رہے ہیں، ان میں سے دو (ایوب خان، پرویز مشرف)نے کتابیں تو لکھیں یا لکھوائیں، مگر چونکہ وہ اقتدار کے دوران شائع ہوئیں، اس
مزید پڑھیے


باتیں سابق گورنر مخدوم سجاد حسین قریشی کی

منگل 14 جون 2022ء
محمد عامر خاکوانی
سابق بیوروکریٹ اور فکشن نگار طارق محمود کی بہت دلچسپ خود نوشت ’’دام خیال‘‘پڑھ رہا ہوں، اس کے چند اقتباسات پچھلی دو نشستوں میں شیئر کئے، آج سابق گورنرپنجاب مخدوم سجاد حسین قریشی کے حوالے سے طارق صاحب کے تاثرات ، مشاہدات پر بات کرتے ہیں۔یہ کتاب سنگ میل پبلشر لاہور نے شائع کی ہے۔ مخدوم سجاد حسین قریشی پچاسی سے اٹھاسی تک پنجاب کے گورنر رہے۔تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مخدوم شاہ محمود قریشی مخدوم سجاد قریشی کے صاحبزادے ہیں۔طارق محمود نے بطور سیکرٹری گورنر مخدوم سجاد قریشی کے ساتھ دو سال کام کیا۔ مخدوم سجاد قریشی کے بارے میں
مزید پڑھیے


ایک سابق بیورو کریٹ کی دلچسپ یادداشتیں (2)

هفته 11 جون 2022ء
محمد عامر خاکوانی
میاں نواز شریف کریم کلر کی شلوارقمیص اور برائون واسکٹ میں ملبوس پنجاب اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے کر خوش آئے تھے۔ انہوں نے گورنر مخدوم سجاد قریشی کو بتایا کہ وہ سیدھا اسمبلی سے سیدھا ادھر آئے ہیں۔ اب مل کر ماڈل ٹائون جائیں گے اور تقریب حلف برداری سے قبل تیار ہو کر ڈھائی تین بجے گورنر ہائوس پہنچ جائیں گے۔ اب وزیراعظم ہائوس سے اس پیغام نے انہیں پریشان کر دیا کہ وزیراعلیٰ کی حلف برداری وزیراعظم کے حلف لینے کے بعد ان کی جانب سے حکم ملنے پر کی جائے۔ ہر ایک کو خطرہ تھا
مزید پڑھیے


ایک سابق بیوروکریٹ کی دلچسپ یاداشتیں

جمعه 10 جون 2022ء
محمد عامر خاکوانی
دو دن پہلے ایک بہت دلچسپ خودنوشت پڑھنے کو ملی۔ یہ سابق بیوروکریٹ طارق محمود کی یاداشتوں پر مبنی کتاب ’’دام خیال ‘‘ہے۔اس کتاب نے سحرزدہ کر دیا۔ کئی گھنٹے اسی کتاب کی نذر ہوئے، ایک سرشاری کی سی کیفیت طاری ہوگئی۔ میرا کتابوں کے معاملہ میں بڑا سیدھا سا اصول ہے کہ جو بھی ہاتھ لگے، اسے پڑھنا شروع کر دیتا ہوں۔ دیانت داری سے ہر کتاب کوکچھ وقت دیتا ہوں، چند منٹ سے ایک گھنٹے تک ۔ ایک فیئر چانس۔ اس میں وہ توجہ کھینچ لے تو اسے نمٹا کر ہی کسی اور طرف دیکھتے ہیں، ورنہ اتنے سے
مزید پڑھیے



کچھ شاہکار فلموں، ہدایت کاروں پر

هفته 04 جون 2022ء
محمد عامر خاکوانی
امید تو یہی ہے کہ فلم کی اس سیریز کا یہ آخری کالم ہوگا۔ بہت سے لوگوں نے بھارتی فلموںکے حوالے سے بھی ایسی تحریر لکھنے کا درخواست کی ہے، مگر سردست یہ ممکن نہیں ۔ ہم میں سے بیشتر لوگ انڈین سینما کو بالی وڈ کے طور پر جانتے ہیں، وہاں پر مگر بہت مضبوط علاقائی سینما موجود ہے، خاص کر سائوتھ انڈیا میں ملیالم، تامل، کناڈااور تیلگو فلمیں بہت بزنس کرتی ہیں اورخاصا عمدہ کام ہوا ہے، پیرالل سینما یا آرٹ فلموں کے حوالے سے بھی وہاں پر کام ہواہے۔ تھوڑی سرچ کی جائے تو سب ٹائٹل کے
مزید پڑھیے


کچھ شاہکار فلموں، فن کاروں پر

جمعه 03 جون 2022ء
محمد عامر خاکوانی
فکشن سے فلم تک کی اس سیریز کو مکمل کرنا چاہتا ہوں۔ اسے لکھنے کا ایک مقصد یہ تھا کہ سیاسی ہیجان کے اس وقت میں قارئین کی توجہ کلاسیک فکشن اور ان پر بنی فلموں کی طرف مبذول کرائی جائے۔شاہکار فلموں کا تذکرہ کیا جائے ۔ اس میڈیم سے کیا سیکھا جا سکتا ہے ، اس پر بات ہو۔ ریسپانس خاصا اچھا ملا ہے، بہت سے قارئین مختلف پہلوئوں پر مزید لکھنے کی تجویز دے رہے ہیں۔ آج چند شاہکار فلموں اورہالی وڈ سے تعلق رکھنے والے چند شانداراداکاروں کا تذکرہ کرتے ہیں۔ ایک ہلکی پھلکی سے فہرست میں
مزید پڑھیے


فلم کی دنیا: کیا دیکھیں، کیا نہیں ؟

بدھ 01 جون 2022ء
محمد عامر خاکوانی
آج کل ہر طرف سیاست اور سیاسی فقرے بازی چھائی ہوئی ہے، ایسے میں ناولوں، فلموں اورفن کاروں کاتذکرہ شائد کسی کو بے وقت کی راگنی لگے۔ سچ مگر یہ ہے کہ اس سیاست زدہ دلدل میں جی چاہا کہ کچھ دیر کے لئے سہی ایک جزیرہ بنایا جائے، جہاں تازہ ہوا میسر ہو، جو خواب دیکھنے، خواب تخلیق کرنے اور خواب مجسم کرنے والوں کے لئے ہو۔ کتاب، فلم، دھرتی کی سوندھی خوشبو، گرم کافی کی مہک اور پھرکسی بڑے شاہکار کو پڑھنے/دیکھنے کے بعد اس پر گپ شپ … آدمی کو اور کیا چاہیے؟یہ سب کچھ تصوراتی سہی،
مزید پڑھیے


کچھ شاہکار ناولوں اور فلموں کے بارے میں

منگل 31 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
پچھلی نشست میں فکشن کے چند عظیم ناولوں اور ان پر بنی فلموں کا ذکر کیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ فکشن سے فلم اور فلم سے فکشن کا سفر ایک دوسرے میں یوں گتھا ہوا ہے کہ کوئی باذوق شخص کسی بڑے ناول کوپڑھنے کے بعد اس پر بنی فلم دیکھنا چاہتا ہے۔ اسی طرح کوئی ایسی فلم دیکھنے کے بعد وہ ناول یا کتاب بھی پڑھنے کو جی چاہتا ہے ، جس سے یہ فلم اخذ کی گئی۔ یہاں پر دیانت داری کا تقاضا ہے کہ قارئین کو خبردار کر دیا جائے کہ بعض اوقات دھچکا بھی
مزید پڑھیے


فکشن سے فلم تک

اتوار 29 مئی 2022ء
محمد عامر خاکوانی
کتابوں سے میری دلچسپی بچپن سے تھی ، فکشن اورنان فکشن دونوں پڑھنے کی کوشش کی۔ہمارے چھوٹے سے شہر میں کتابوں کے حوالے سے رہنمائی فراہم کرنے والے بہت کم تھے ۔اپنے طور پر جو کچھ سمجھ میں آیا پڑھتے رہے ۔اس میں کتابوں کی دستیابی /عدم دستیابی بھی اہم عنصر ہے۔ میرے آبائی شہر احمدپورشرقیہ میں خوش قسمتی سے بلدیہ کے زیراہتمام ایک پبلک لائبریری اور ریڈنگ روم موجود ہے۔ آج کل معلوم نہیں کتابوں کی کیا صورتحال ہے، نئی کتابیں آ رہی ہیں یا نہیں؟ ہمارے زمانے میں اچھی بھلی کتابیں موجود تھیں اور میٹرک ، فرسٹ ائیر
مزید پڑھیے








اہم خبریں