نیویارک (این این آئی)عالمی بینک نے افغانستان کو انسانی امداد کی مد میں 1 ارب ڈالرز دینے کا اعلان کر دیا ہے ۔عالمی بینک کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ 1 ارب ڈالرز کی رقم افغانستان میں یو این ایجنسیز اور این جی اوز کے ذریعے خرچ کی جائے گی۔ عالمی بینک کا اس ضمن میں یہ بھی کہنا ہے کہ یہ امدادی رقم افغانستان کی حکومت کے کنٹرول سے باہر ہو گی۔واضح رہے کہ افغانستان میں خوراک کی شدید قلت ہے ، گزشتہ برس طالبان کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد ورلڈ بینک نے افغانستان کے لیے امداد بند کر دی تھی۔عالمی بینک نے طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان کی صورتِ حال انتہائی تشویش ناک قرار دی تھی۔امداد بند کرنے سے قبل افغانستان میں ورلڈ بینک کے 2 درجن سے زائد ترقیاتی منصوبے جاری تھے ۔دریں اثنا برازیل کو یورپ جیسا سمجھ کر جانے والے افغان مہاجرین کو مسائل نے گھیر لیا ،زندگی اجیرن بن گئی ۔تفصیلات کے مطابق جب برازیل کی حکومت نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانوں کو ویزے جاری کرنے کا ایکٹ جاری کیا تو 1237 افغان شہریوں کو جنوبی امریکہ کے ملک میں رہنے کا حق حاصل ہوا۔ اگرچہ وہ شکرگزار تھے کہ وہ ایک محفوظ مقام پر اپنی زندگیاں پھر سے شروع کرنے کے قابل ہیں، تاہم نئی حقیقت کا سامنا اتنا آسان نہیں تھا۔ برازیل میں مقیم بہت سارے افغانوں کے لیے مسئلہ یہ ہے کہ اس ملک کی معیشت مضبوط نہیں اور گذشتہ کئی برسوں سے اسے معاشی مشکلات کا سامنا ہے ۔برازیل میں 2021 میں بے روزگاری کی شرح 13.2 فیصد تھی، 13 فیصد آبادی انتہائی غربت میں رہ رہی ہے اور 55 فیصد خاندانوں کو غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے ۔یونیورسٹی کے ایک افغان پروفیسر جو سکیورٹی خدشات کی وجہ سے اپنی شناخت ظاہر نہیں کرنا چاہتے ، کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے انسانی بنیادوں پر ویزے کا اجرا ایک خصوصی تعاون ہے ۔ کوئی بھی دوسرا ملک ایسا نہیں کررہا۔انہوں نے بتایا کہ جب ہم یہاں پہنچے تو ہماری مدد کے لیے کوئی پروگرام نہیں تھا، ہمارے پاس مکان، مالی مدد یا نوکری نہیں ہے ۔31 برس کے پروفیسر ایچ جے اے جلال آباد میں قانون کے پروفیسر تھے ۔ دو برس قبل ان کا رابطہ سوشل میڈیا کے ذریعے سماجی کارکن رافیلہ بروسو سے ہوا تھا۔رافیلہ بروسو نے بتایا کہ جب طالبان نے کابل کا کنٹرول حاصل کیا تو انہوں نے پروفیسر سے رابطہ کیا کہ کیا انہیں کسی مدد کی ضرورت ہے ؟انہوں نے پروفیسر کو بتا دیا تھا کہ ’برازیل یورپ نہیں‘ اور ان کو ملک کی معیشت پر کورونا کے اثرات سے متعلق بھی آگاہ کیا تھا۔