برطانیہ کے دارالامرا کے اجلاس میں لارڈ عامر سرفراز نے پاکستان کے بلین ٹری سونامی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے گلوبل لیڈر شپ کا مظاہرہ کیا ہے۔ عالمی ادارہ ماحولیات کے مطابق دو سو سال پہلے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار 280پی پی ایم تھی جو اب بڑھ کر 400پی پی ایم ہو چکی ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 70لاکھ اموات ہوتی ہیں ۔ 10میں سے 9افراد آلودہ فضا میں سانس لینے پر مجبور ہیں۔ عالمی معیار کے مطابق کسی بھی ملک کے کل رقبہ کے 25فیصد جنگلات صحت مند فضا کی ضمانت سمجھے جاتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں جنگلات کا رقبہ 4فیصد تک محدود ہو گیا ہے اسی خطرے کو محسوس کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کے پی کے میں بلین ٹری منصوبے کا آغاز کیا تھا جو اب تناور درخت اور جنگلات میں اضافے کا باعث بن چکا ہے حکومت نے اپنے حالیہ دور اقتدار میں 10ارب مزید درخت لگانے کا پروگرام بنایا ہے ،یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی فضائی آلودگی کے انسداد کے حوالے سے کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ برطانوی ہائوس آف لارڈ میں پاکستان کی کاوشوں کی تحسین اس کا ثبوت ہے ۔بہتر ہو گا دنیا فضائی آلودگی کے تدارک کے لئے عالمی سطح پر مشترکہ لائحہ عمل مرتب کرے تاکہ قرعہ ارض کو تباہی سے بچانے کے ساتھ دنیا بھر کے انسانوں کو سانس لینے کے لئے صاف شفاف فضا میسر آ سکے۔