ایمنسٹی انٹرنیشنل کو بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کے خلاف آواز اٹھانا مہنگا پڑ گیا ہے۔ سی بی آئی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل انڈیا گروپ کے دہلی اور بنگلور میں واقع دفاتر پر چھاپے مارے۔ ایمنسٹی انڈیا کے حکام نے کہا ہے کہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف آواز اٹھانے پر مودی سرکار ہمیں سزا دے رہی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل ایک ایسا ادارہ ہے جو دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کرنے والے ممالک کے خلاف آواز بلند کرتا ہے۔ بھارت میں بھی یہ ادارہ اپنے فرائض منصبی کے تحت اقلیتوں پر مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل رپورٹیں شائع کر رہا ہے۔ مودی سرکار نے اس غیرجانبدار ادارے کو ہراساں کرکے عالمی سطح پر رپورٹیں شائع کرنے سے روکنے کے لئے مختلف حربے استعمال کرنا شروع کر رکھے ہیں۔ پچھلے 4 برس سے اس ادارے کے ساتھ وابستہ ملازمین کو ہراساں کیا جا رہا ہے جو مودی سرکار کی بوکھلاہٹ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ مودی سرکار کشمیر میں نہتے شہریوں پر بے پناہ مظالم ڈھا رہی ہے جس پر انسانی حقوق کی سبھی تنظیموں نے اس کی مذمت کی ہے۔ چونکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی آواز کو دنیا بھر میں معتبر جانا جاتا ہے اس لئے مودی اس آواز کو دبا کر اپنے کرتوت چھپانے میں مگن ہے۔ ایمنسٹی کے نمائندوں کو آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت نہیں، سائے کی طرح بھارتی خفیہ ایجنسی ان کا پیچھا کرتی ہے جو سراسرعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ لہٰذا عالمی برادری اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی حکومت کو اوچھے ہتھکنڈے اپنانے سے روکے اور بھارت میں موجود اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کے حقوق کے لئے بھی آواز بلند کریں تاکہ کشمیری عوام بلاخوف و خطر زندگی بسر کر سکیں۔