واشنگٹن،نئی دہلی (آن لائن، صباح نیوز، این این آئی) بھارت کی متعدد ریاستوں میں طالبات پر حجاب پر پابندی کیخلاف احتجاج کی لہر امریکہ بھی پہنچ گئی ہے ۔ گزشتہ روز بھارتی نژاد امریکی مسلمانوں نے ٹیکساس کے شہر ہوسٹن میں احتجاج کیا۔100 سے زیادہ افراد جن میں خواتین کی بڑی تعداد شامل تھی نے کرناٹک حکومت سے مطالبہ کیا کہ مسلم طالبات کے ساتھ امتیازی سلوک کو فوری بند کرے ۔ مظاہرین نے پلے کارڑز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ’’حجاب ہمارا آئینی حق ، بھارت میں حجاب پر پابندی ختم کرو، اسلامو فوبیا بند کرو، حجاب پر حملہ مسلمان لڑکیوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش ہے ۔ ‘‘ادھربھارت میں کرناٹک میں حجاب پرپابندی کیخلاف احتجاج کرنے والی 10 طالبات کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ۔ ان طالبات نے باحجاب طالبات کو کالج میں داخلے سے روکنے کیخلاف احتجاج کیا تھا۔ کرناٹک میں مسلمان طالبات بدستور حجاب پہن کر تعلیمی اداروں میں آرہی جس پر انکے ایف آئی آر درج کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ ضلع تماکورو میں ایمپریس کالج کے پرنسپل نے دو دن میں 15 سے 20 طالبات کے خلاف تھانے میں شکایت درج کرادی ہے ۔ بھارتی ریاست کرناٹک میں انگریزی کی لیکچرار چاندنی کی بنا حجاب کالج آنے کے غیر جمہوری اقدام کے خلاف استعفے کے بعدکالج انتظامیہ اور پرنسپل اپنے کہے سے ہی مکر گئے ۔ کالج کے پرنسپل کے ٹی منجوناتھ نے کہا کہ انہوں نے نہ ہی انتظامیہ میں سے کسی نے انہیں حجاب اتارنے کے لیے کہا ہے ۔