ترکی کے مشرقی علاقوں میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب آنے والے تباہ کن زلزلے کے نتیجے میں مزید 26 افراد جاں بحق اور 485 سے زائد زخمی ہو گئے۔ پاکستان کی طرف سے ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں معاونت کی پیشکش کی گئی ہے۔ پاکستان اور ترکی برادر اسلامی ممالک ہیں جو دکھ سکھ اور مشکل کی گھڑی میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوتے ہیں۔ پاکستان میں 2005ء کا زلزلہ ہو یا پھر 2010 کا سیلاب ترکی نے ہمیشہ دل کھول کر پاکستان کی مدد کی۔ یہاں تک کہ 2010ء میں ترک خاتون اوّل نے اپنا ہار بھی سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے دے دیا تھا۔ اب ترکی پر مشکل وقت آیا ہے تو پاکستان کو رسمی طور پر پیشکش کی بجائے اپنے دیرینہ محسن کی مدد کے لئے فی الفور امدادی سامان بھیجنا چاہئے۔ پاک فوج کے دستوں کو روانہ کیا جائے جو متاثرین کی مدد کریں۔ زمین بوس ہونے والی عمارتوں کا ملبہ ہٹانے کیلئے انجنیئر روانہ کئے جائیں۔ اسی طرح گرم ملبوسات، خشک میوہ جات اور چاول، چینی جیسی مصنوعات روانہ کرکے ترک بھائیوں کی دل جوئی کی جائے۔ 1999ء میں جب ترکی میں زلزلہ آیا تھا تو پاکستان نے دل کھول کر مدد کی تھی۔کشمیر کے معاملے پر وہ پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ کئی مرتبہ وہ ثالثی کی پیشکش بھی کر چکا ہے۔ بھارتی دبائو کو مسترد کرتے ہوئے ترک صدر نے کشمیرپر پاکستان کا ساتھ دیا اب بلاتاخیر حکومت پاکستان کو ترکی کی مدد کرنی چاہئے۔