اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مذہبی مقامات کے تحفظ اور امن و رواداری اور ثقافت کو فروغ دینے کے لئے پاکستان کی قرار داد منظور کر لی ہے۔ بھارت میں مودی حکومت نے اسلامی مقامات اور یادگاروں کی تباہی ،مسلمانوں اور اسلام کے ورثہ کی نابودی کے لئے منظم مہم شروع کر رکھی ہے بدقسمتی سے حکومتی سرپرستی میں انتہا پسند ہندو اقلیتوں کے ساتھ جو ظلم و بربریت روا رکھے ہوئے ہیں تو بھارت کی عدالتوں کا رویہ بھی متعصبانہ او جانبدارانہ ہے جس کا ثبوت بابری مسجد کی شہادت کے ذمہ داران کو غیر منصفانہ انداز میں بری کرنا او چار سو سال پرانی مسجد کی جگہ انتہا پسندوں کو مندر کی تعمیر کی اجازت دینا ہے ۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی پر نظر رکھنے والے امریکی کمشن یو ایس سی آئی آر ایف کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں عدم برداشت اور مذہبی آزادی کے حقوق کی خلاف ورزی کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پولیس کے متعصبانہ رویے اور عدالتوں سے انصاف نہ ملنے سے اقلیتی برادری کے لوگ خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ امریکی کمیشن نے اپنی رپورٹ میں واضح کیا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں کو مودی حکومت کی آشیر باد اور مکمل سرپرستی حاصل ہے اس تناظر میں دیکھا جائے تو اقوام متحدہ میں پاکستان کی قرار داد منظور ہونا خوش آئند امر ہے۔ بہتر ہو گا پاکستان عالمی برادری کو بھارت میں اقلیتوں کی نسل کشی کے خلاف عملی اقدامات پر آمادہ کرے تاکہ بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمانوں کے جان و مال کا تحفظ ممکن ہو سکے۔