خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی اطلاع پر پاک فوج کے آپریشن کے دوران پانچ جوان شہید ہوئے ہیں جب کہ 5دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔پاک فوج افغانستان کے سرحدی علاقوں میں دنیا کا مشکل ترین آپریشن کر کے پاک سرزمین سے دہشت گردوں سے پاک کر چکی ہے۔مگر اس کے باوجود سرحد پار سے مدد اور ملک میں موجود سلیپر سیلز کی موجودگی کی وجہ سے امن کے دشمن بہیمانہ کارروائیاں کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان کے افغان سرحد پر باڑ لگانے اور افغانستان میں پاکستان سے مخاصمت رکھنے والی حکومت کے خاتمے کے بعد دہشت گردی کے واقعات میں بڑی حد تک کمی آئی ہے مگر اس کے باوجود بھی امن کے دشمن کی طرف سے بیرونی آقائوں کی مدد اور خوشنودی کے لئے امن تباہ کرنے کا خدشہ موجود ہے جس سے نمٹنے کے لئے حکومت کو اپنی سرزمین پر موجود شدت پسندوں اور ان کے حمایتیوں کا قلع قمع کے ساتھ افغانستان کی نئی حکومت سے مل کر دہشت گردی کے خلاف اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔بہتر ہو گا حکومت دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے طالبان کے ساتھ مشترکہ حکمت عملی طے کرنے کے ساتھ ملک میں موجود سلیپر سیلز کے خاتمے کے لئے کوشش بھی مزید تیز کرے اوردونوں ملک انٹیلی جنس شیئرنگ اور سرحدوں کی مشترکہ کڑی نگرانی سے امن دشمنوں کو ملنے والی عسکری اور مالی تعاون کو ختم کرسکیں اور سرحد کے دونوں اطراف دہشت گردوں کا صفایا اور خطہ میں امن ممکن ہو سکے۔