دیپالپور کے علاقے مدینہ کالونی صالحووال میں 4 ڈاکوئوں نے مقامی زمیندار کے گھر میں گھس کر ڈکیتی کے بعد مبینہ طور پر اس کی بیوی کو سب کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اسی طرح مانگا منڈی، اوچ شریف کے علاقے طاہر والی اور سیالکوٹ کے علاقہ سبز پیر میں خاتون‘ بچی اور کمسن لڑکے کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔ یہ سنگین صورتحال ا س امرکی غماز ہے کہ خواتین کے خلاف جنسی درندگی کی لہرنے ہمارے سماج کو کس قدر اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا ہے ۔ موٹروے پر فرانس سے آ ئی ہوئی پاکستانی خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے دلسوز واقعہ کے بعد معاشرہ او رپولیس کے حرکت میں آنے کے بعد امید کی جا رہی تھی کہ اب اس قسم کے درندگی کے واقعات میں کمی ہوگی لیکن اس کے برعکس خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میںجس قدر دہشتناک اضافہ ہوگیا ہے ،یہ صورتحال حکومت ،عدلیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ہمارے پورے سماج کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔وزیراعظم عمران خان اور معاشرے کے دوسرے حساس طبقات کی طرف سے زیادتی کے مجرموں کو سرعام پھانسی د ینے اور انہیں آختہ بنانے کے مطالبات بالکل جائز ہیں جب تک ان مجرموں کو سر عام تختہ دار پر نہیں لٹکایا جائے گا معاشرے کی اصلاح نہیں ہوسکتی۔