وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک بھر کے دینی مدارس کی رجسٹریشن کا کام4 سال کی مدت میں مکمل کر لیا جائے۔ ملک کے 35 ہزار سے زائد مدارس لاکھوں طلبا کی مفت تعلیم اور کفالت کا مستحسن فریضہ انجام دینے والی دنیا کی سب سے بڑی این جی اوز ہیں مگردینی مدارس کی رجسٹریشن اور زیر تعلیم طلبا کا ریکارڈ نہ ہونے کے سبب ملک دشمن ایجنسیاں اپنے کارندے وطن عزیز میں دہشت گردی کے فروغ کے لئے بھجوا رہی تھی۔ یہ شرپسندعناصر کیونکہ مذہبی لبادے میں چھپے ہوئے تھے اس لئے حکومت نے بھی حتی الامکان صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا۔ اے پی ایس کے بعد حکومت نے اس شر سے نجات کے لئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت نہ صرف ملک بھر کے مدارس کی رجسٹریشن بلکہ ان میں دینی اور عصری تعلیم کا بندوبست کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر بدقسمتی سے سیاسی قیادت کی مصلحت پسندی کے باعث نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عملدرآمد نہ ہو سکا۔ اب حکومت نے دینی مدارس کی رجسٹریشن کے ساتھ طلبا کو دینی علوم اور عصری تعلیم سے بھی آراستہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تو امید کی جا سکتی ہے ہمارے مدارس کے لاکھوں طلبا بھی قومی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں گے۔ بہتر ہو گا حکومت مدارس میں عصری تعلیم کی فراہمی کے لئے اساتذہ کی اہلیت اور مراعات کو بھی سرکاری سکولوں کے ٹیچرز کے مساوی بنائے تاکہ مدارس کے طلبا کومذہبی تعلیم کے ساتھ عالمی معیار کی تعلیم کے مواقع مل سکیں۔