وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت کے مطابق اہل لاہور کوشہر میں سستی اور معیاری صفائی کی فراہمی کے لیے لاہور مینجمنٹ کمپنی نے طویل مدتی حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔ حکومتی عدم دلچسپی اور سرکاری اہلکاروں کی کام چوری کی وجہ سے لاہور شہر کی صفائی ہمیشہ مسئلہ رہا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ گزشتہ 9 برس سے ترک کمپنی کو صفائی کا ٹھیکہ دینے کے بعد شہر کی صفائی کی صورتحال بہتر رہی۔ مگر لاہور سالڈ ویسٹ کمپنی کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق 1992ء تک ایس ڈبلیو ایم کے نام سے میونسپل کارپوریشن کی برانچ موجود تھی۔ صفائی کے نظام میں بہتری کے لیے 2011ء میں مینجمنٹ یونٹ قائم ہوا۔ پھر بھی مسائل حل نہ ہوئے تو سالڈ ویسٹ کمپنی بنائی گئی۔ کمپنی بھی صفائی کا نظام بہتر کرنے میں ناکام ہوئی تو 2011ء میں صفائی کا کام آئوٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور دو ترک کمپنیوں سے پہلے سال 25 لاکھ 44 ہزار ڈالر میں معاہدہ ہوا جسے ہر سال بڑھایا گیا۔ موجودہ حکومت نے آڈٹ رپورٹ کے بعد ترک کمپنی کے معاہدہ کی تجدید نہ کی تو چند دنوں میں ہی شہر کچرے کا ڈھیر بن گیا۔ اس سے انکار نہیں کہ وزیراعلیٰ کے بار بار نوٹس لینے کے بعد کوڑے کے ڈھیر قدرکم ہوئے مگر ابھی تک شہری اذیت کا شکار ہیں۔ اب حکومت نے معیاری اور سستی صفائی کا منصوبہ بنایا ہے تو امید کی جا سکتی ہے کہ حکومت اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنائے گی اور شہریوں کو کوڑے کے تعفن سے نجات مل سکے گی۔