محکمہ ایکسائز موٹر برانچ کی کوتاہی اور نااہلی کے باعث گاڑیوں کے سمارٹ کارڈ اور کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کا بحران سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت پنجاب نے گاڑیوں کی ڈیجیٹلائزیشن کے منصوبے کے تحت شہریوں کو کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس اور سمارٹ کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے ٹریفک پولیس کو سرکاری نمبر پلیٹ نہ لگانے والوں کے چالان کرنے کا بھی کہا گیا جس کے بعد ٹریفک وارڈنز نے دھڑا دھڑ چالان کرنا شروع کر دیے ہیںجبکہ محکمہ ایکسائز کی اپنی کارکردگی کا عالم یہ ہے کہ ماضی کی طرح کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس جاری کرنے کا منصوبہ ایک بار پھر ناکام ہو گیا ہے۔ بعض حلقوں کی جانب سے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈیجیٹلائزیشن کے اس منصوبے کو محکمہ کے کرپٹ اہلکار دانستہ طور پر ناکام بنانے پر تلے ہوئے ہیں ،اس تاثر کو اس لئے بھی مسترد کرنا ممکن نہیں کہ ایکسائز کے دفتر کے باہر موجود ایجنٹ حضرات محض ایک ہزار روپے اضافی وصول کرنے کے بعد سائلین کو نمبر پلیٹس اور کارڈ جاری کروا دیتے ہیں۔ ڈیجیٹلائزیشن کا یہ منصوبہ دہشت گردی کے انسداد کے علاوہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد کے لئے بھی کلیدی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ سمارٹ کارڈ اور کمپیوٹرائزڈ نمبر پلیٹس کے بعد سگنلز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے گھر چالان بھجوانا ممکن ہو سکے گا۔ بہتر ہو گا حکومت ڈیجیٹلائزیشن کے اس منصوبے کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے بعد ان کا احتساب کرے تاکہ محکمہ میں کالی بھیڑوں کا صفایا کر کے عوام کو بہتر سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔