روس کے علاقے استراخان میں ہونے والی فوجی مشقوں قفقاز2020-21ء میں پاکستانی فوج کے دستے نے بھی شرکت کی ہے۔ ان مشقوں کا مقصد جوکہ 26 ستمبر تک جاری رہیں گی‘ مختلف چیلنجوں پر فوجیوں کے ردعمل کی صلاحیت کو جانچنا اور دوسرے کے تجربات سے سیکھنا ہے لیکن بھارت نے ان مشقوں میں شرکت نہیں کی اور آخری وقت میں بھاگ گیا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بھارت خطے کا مکار ترین ملک ہے۔ وہ چونکہ خود ناقابل اعتبار اور ہندوانہ ذہنیت کا حامل ہے اس لیے وہ دوسرے ملکوں کو ناقابل اعتبار سمجھ کر کبھی ڈاج دیتا ہے اور کبھی ان سے دھوکہ کرتا ہے۔ جنگ ہو یا امن وہ اپنے حصے کا یہ مکارانہ کھیل ،کھیل کر ہی رہتا ہے۔ گزشتہ اور رواں برس کے دوران اسے چین اور پاکستان سے فوجی محاذوں پر متعدد بارہزیمت اور خجالت کا سامنا کرنا پڑا، اس لیے وہ اب ان دونوں ملکوں سے بدکتا ہے اور ان کا سامنا کرنے سے گھبراتا ہے حالانکہ یہ فوجی مشقیں روس کے علاقے میں ہورہی ہیں جس سے اس کے دوستانہ تعلقات بھی ہیں ، بھارت کا قفقاز مشقوں سے فرار اس کی کی بزدلی کا منہ بلتا ثبوت ہے۔دفاعی ماہرین کا بھی یہی خیال ہے چونکہ ان مشقوں میں پاکستان اور چین حصہ لے رہے ہیں اس لیے ان کی شمولیت کی وجہ سے بھارت نے فرار کا راستہ اختیار کیا ہے۔ بھارتی فیصلہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ خطے کے ممالک کے سکیورٹی مفادات کو اپنے لئے فائدہ مند نہیں سمجھتا۔