ملکی تاریخ میں پہلی بار صوبہ پنجاب کے سرکاری ملازمین کی ذاتی معلومات طلب کی گئی ہیں۔سرکاری ملازمین کے ذاتی کیرئر پلاننگ چارٹ کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔ سرکاری ملازمین کے اثاثوں کی تفصیلات کے علاوہ ملازمت میں آنے کے بعد سے تاحال ہونے والی ترقیوں کی تفصیلات بھی لکھی جائیں گی۔پنجاب بھر میں سرکاری ملازمین کی تعداد 20لاکھ کے لگ بھگ ہے جن میں اکثریت ریگولر ملازمین کی ہے جبکہ کچھ کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر کام کرتے ہیں۔ اتنے زیادہ ملازمین کے بارے بنیادی معلومات پہلے کسی بھی ڈیپارٹمنٹ نے اکٹھی نہیں کر رکھیں۔ اس لئے آپ کسی بھی ملازم کے بارے میں کوئی حتمی رائے قائم نہیں کر سکتے کہ اس کا فیملی‘ تعلیمی پس منظر اور میڈیکل ہسٹری کیسی ہے۔ جبکہ ترقی یافتہ ممالک کے علاوہ بعض ترقی پذیر ملکوں میں بھی ملازمین کے بارے سبھی معلومات رکھی جاتی ہیں۔ چلیں دیر آید درست آید پاکستان نے بھی یہ سلسلہ شروع کر دیا ہے جس کے بعد ملازمین کے کیریئر پلاننگ چارٹ میں تمام معلومات میسر ہونگی یہاں تک کہ ای میلز، لینڈ لائن نمبرز، قومیت، خاندان کے ممبران کی تعداد ‘ ڈومیسائل اور این ٹی این کے علاوہ کیسز کے بارے میں بھی آگاہ کرنا ہو گا۔ سرکاری ملازمین کے بارے معلومات اکٹھی کرنے کے بعد یہ کوشش کی جائے کہ جو لوگ نیم سرکاری یا بڑے پرائیویٹ اداروں میں ملازمت کرتے ہیں انہیں بھی اس نیٹ میں لایا جائے تاکہ حکومت کے پاس تمام ملازمین کے بارے معلومات اکٹھی ہو جائیں اور بوقت ضرورت کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔