سٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ماہانہ 2 ارب ڈالر سے زائد ترسیلات زر وطن بھجوانے کی روایت آٹھویں ماہ بھی برقرار رہی اورسمندر پار پاکستانیوں نے جنوری میں 2.77 ارب ڈالر پاکستان بھجوائے ہیں۔ پاکستانی معیشت میں دیار غیر میں آباد پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا کلیدی کردار ہے۔ دنیا بھر میں 89 لاکھ سے زائد پاکستانی ماضی میں سالانہ 20 ارب ڈالر کے لگ بھگ رقوم پاکستان بھجواتے رہے ہیں مگر موجودہ معاشی بحران کے دوران وزیراعظم عمران خان کی معیشت کو سہارا دینے کی اپیل کے بعد دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں نے مادر وطن کی پکار پر لبیک کہتے ہوئے حتی المقدور زرمبادلہ پاکستان بھجوایا جو رواں مالی سال کے ابتدائی سات ماہ میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 24 فیصد زائد ہے جو قابل قدر اور لائق تحسین ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ بدلتے عالمی منظر نامے میں پاکستان زرمبادلہ کے لیے صرف تارکین وطن کی ترسیلات زر پر انحصار نہیں کرسکتا۔ کسی بھی ملک کی معیشت میں بنیادی کردار برآمدات کا ہوا کرتا ہے ۔گو موجودہ حکومت کی معاشی اصلاحات کے نتیجے میں ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے مگر اس ضمن میں ابھی بہت کچھ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ بہتر ہو گاحکومت ترسیلات زر کو ملکی معیشت بالخصوص مقامی انڈسٹری کو سہارا دینے کے لیے استعمال کرے تاکہ ملکی انڈسٹری اپنے پائوں پر کھڑی ہو ۔