متحدہ لندن کا دہشت گرد ونگ امریکہ سے متحرک کیا جارہا ہے ‘ سکیورٹی اداروں کے مطابق ٹارگٹ کلنگ میں خاتون رہنما کہکشاں حیدر کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے۔ ٹارگٹ کلرز کو ہر ہدف ٹارگٹ کرنے کا طریقہ بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کب کہاں اور کیا پہن کر واردات کرنی ہے سب گر بتائے جاتے ہیں۔ عروس البلاد میں ایک عرصہ کے بعد ٹارگٹ کلنگ کا دوبارہ سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں ایک ہفتے میں تیسری کارروائی سامنے آئی ہے۔ تینوں وارداتوں میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، جو باعث تشویش ہے۔ گو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے باعث اب متحدہ لندن کے دہشت گرد ونگ کی تمام معلومات آ چکی ہیں‘اس لیے نہ صرف اس ونگ کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جائے بلکہ گرفتار مجرموں سے تفتیش کر کے ان گروپوں کے باقی ماندہ افراد کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ افواج پاکستان کی بڑی قربانیوں کے بعد ملک بھر میں امن قائم ہوا ہے۔ اب اس امن کو برقرار رکھنا پولیس اور ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔ضروری ہے کہ افریقہ‘ لندن‘ افغانستان اور امریکہ میں چھپے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جائے اور ایسے دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جو امن و امان خراب کرنے کے درپے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مزید چوکس ہو جائیں اور عوام کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کے لئے حفاظتی حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
دہشگرد ونگ بیرون ملک سے فعال ہونیکا ثبوت
هفته 13 مارچ 2021ء
متحدہ لندن کا دہشت گرد ونگ امریکہ سے متحرک کیا جارہا ہے ‘ سکیورٹی اداروں کے مطابق ٹارگٹ کلنگ میں خاتون رہنما کہکشاں حیدر کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے۔ ٹارگٹ کلرز کو ہر ہدف ٹارگٹ کرنے کا طریقہ بتایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کب کہاں اور کیا پہن کر واردات کرنی ہے سب گر بتائے جاتے ہیں۔ عروس البلاد میں ایک عرصہ کے بعد ٹارگٹ کلنگ کا دوبارہ سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ جڑواں شہروں میں ایک ہفتے میں تیسری کارروائی سامنے آئی ہے۔ تینوں وارداتوں میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا، جو باعث تشویش ہے۔ گو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے باعث اب متحدہ لندن کے دہشت گرد ونگ کی تمام معلومات آ چکی ہیں‘اس لیے نہ صرف اس ونگ کے خاتمے کے لیے کارروائی کی جائے بلکہ گرفتار مجرموں سے تفتیش کر کے ان گروپوں کے باقی ماندہ افراد کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ افواج پاکستان کی بڑی قربانیوں کے بعد ملک بھر میں امن قائم ہوا ہے۔ اب اس امن کو برقرار رکھنا پولیس اور ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔ضروری ہے کہ افریقہ‘ لندن‘ افغانستان اور امریکہ میں چھپے دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جائے اور ایسے دہشت گردوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے جو امن و امان خراب کرنے کے درپے ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مزید چوکس ہو جائیں اور عوام کے جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کے لئے حفاظتی حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں هفته 13 مارچ 2021ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں