عمران خان نے بطور وزیراعظم اپنی اور صدر مملکت کی مراعات کم کرنے کا بل لانے کی منظوری دیدی ہے۔ ہمارے حکمران جیسے ہی اقتدار سنبھالتے ہیںتو ان کا جی چاہتا ہے کہ پورے ملک کے وسائل پر قبضہ کرلیں اور ان کی آنے والی نسلیں بھی ان مراعات پر خوش و خرم زندگی گزاریں۔ یہی وجہ ہے کہ سابق صدر اور وزیراعظم نے اپنے عزیزوں کے گھروں کو بھی صدر ہائوس ڈکلیئر کر رکھا تھا جبکہ لاہور اور آبائی علاقوں میں بھی ان کے کیمپ آفس موجود تھے۔ ایک وزیراعظم نے ملتان اور لاہور سمیت 5 مقامات پر وزیراعظم ہائوس ڈکلیئر کیا تھا جبکہ ایک سابق وزیراعلیٰ نے لاہور میں 7 مختلف مقامات کو وزیراعلیٰ آفس اور وزیر اعلیٰ ہاوس ڈکلئیر کر رکھا تھا۔ اسی طرح ایک سابق وزیراعظم نے 3 8کروڑ روپے صرف گھر کی دیوار پر لگا دیئے تھے۔ اب عمران خان نے بطور وزیراعظم مراعات میں کمی کا اعلان کیا ہے ،تو اس کی ہر سطح پر حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ کورونا کے باعث بھارتی ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں کمی کی گئی ہے۔ راجیہ سبھا کے ارکان کی مراعات میں 30 فیصد کمی کا بل منظور ہوا ہے۔ اسی طرح ہمارے ارکان اسمبلی کی تنخواہیں بھی کم ہونی چاہیے۔ کورونا کے باعث معیشت پہلے ہی زبوں حالی کا شکار ہے۔ ان حالات میں قومی خزانے پر زیادہ بوجھ ڈالنا مناسب نہیں ہوگا۔ لہٰذا وزیراعظم عمران خان سینٹ‘ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کی تنخواہوں میں کمی کا بل لانے کا اعلان کریں۔ پوری قوم اس حکومتی اقدام کو سراہے گی ۔