مکرمی !اسرائیل کی غزہ پر بمباری کی وجہ سے ایک گیارہ سالہ فلسطینی بچہ اپنے خاندان سے محروم ہو گیا خاندان اجڑنے کے بعد بچے نے ہسپتال میں دہائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ کہاں ہے عرب اور کہاں ہے دنیا کے مسلمان۔ پاکستان کی جانب سے فلسطینی عوام کیلئیامداد کی پہلی کھیپ براستہ مصر روانہہو چکیہے۔فلسطین کے لئے سکاٹ لینڈ اپنی سرحدیں کھولنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ۔سکاٹ لینڈ کا غزہ چھوڑنے والے فلسطینیوں کو پناہ دینے کا اعلان ایک خوشکن فیصلہ ہے۔ امریکی اور یورپی ممالک کی بڑی تعداد نے اسرائیل کی حمایت میں کھڑی ہو گئی ہے۔ایران تراکی لبنان یمن کویت قطر نے اسرائیل کی مذمت کی۔حکومت پاکستان کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی ایک نیک شگون ہے۔ چیئرمین سینٹ آف پاکستان رضا ربانی نے فلسطینی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مسلم دنیا کا ضمیر کب جاگے گا۔پہلے لگتا تھا کہ اسرائیل کا قبضہ غزہ پر ہے اب پتہ لا کہ مسلم ممالک پر ہے مسلم امہ انتظار کررہی ہے کہ فلسطینی بچوں کے کفن ختم ہو جائیں۔غزہ کی پٹی میں بسنے والے23لاکھ فسلطینی جن میں دس لاکھ بچے ہیں اور مہاجرین کی شکل میں اقوام متحدہ کے 58کیمپوں میں 80لاکھ موجود ہیں۔ آئیے! قبلہ اول مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی آزادی کے لئے حسب استطاعت جدو جہد کر کے اپنے لئے آخرت میں اپنی بخشش کا سامان پیدا کریں۔ کیونکہ مسجد اقصیٰ صرف عربوں کا ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کا قبلہ اول ہے اور دنیا بھر کے تمام مسلمان حضور پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امتی ہیں اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لئے حب طاقت جدو جہد کرنا ہر مسلمان کا اولین فرض ہے۔ ( محمد عامر عطا تونسوی)