اسلام آباد؍ گوادر (سپیشل رپورٹر؍ اے پی پی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دل پر پتھر رکھ کرمجبوراً بڑھانا پڑیں ، اشرافیہ کو بھی اب قربانی دینا ہو گی، شروعات اپنے آپ سے کروں گا، گوادر میں بجلی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، 2 ہزار ماہی گیر خاندانوں کو کشتیوں کے انجن مفت فراہم کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے منصوبہ کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شہباز شریف نے کہااس وقت تک ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تسلی بخش نہیں ، ہم نے اپنے اہداف مقرر کئے ہیں اور اس سلسلہ میں احسن اقبال کو ہدایت کی ہے کہ وہ متعلقہ وزراء اور افسران کے ساتھ اجلاس منعقد کرکے ہر منصوبہ کی تکمیل کیلئے وقت کا تعین کریں۔ انہوں نے کہا جب سابق حکمرانوں نے حکومت ہاتھ سے نکلتے اور عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوتے دیکھی تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کر دیں اور ہمارے لئے ایک جال پھینکا کہ ہم اس میں پھنس جائیں، ہم نے ایک ہفتہ پوری کوشش کی کہ عوام پر بوجھ نہ ڈالنا پڑے ۔ انہوں نے کہا ہمارے دل غریب عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں، نواز شریف اور اتحادی جماعتوں کے رہنما اور ارکان اس بات پر متفق ہیں کہ غریب عوام پر بوجھ نہ ڈالا جائے ، آج ایک اجلاس طلب کیا ہے ، غریب عوام نے 75 سال سے قربانی دی ، اشرافیہ کو بھی اب سادگی اختیار کرنا اور قربانی دینا ہو گی، سب سے پہلے اس کی شروعات اپنے سے کروں گا، گورنرز، وزراء اعلیٰ، وزرائ، مشیروں، وفاقی اور صوبائی سیکرٹریوں اور سرکاری افسران، سیاستدانوں سب کو اس کارخیر میں حصہ ڈالنا ہو گا اور سخت اقدامات قبول کرنا پڑیں گے ، محنت اور لگن سے کام کریں گے ، سادگی اختیار کریں گے ، قربانی دیں گے تب ہی یہ ملک قائداعظم کے خواب کی تعبیر بنے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چین کی ناظم الامور نے کہا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے سے مقامی ماہی گیروں کو فائدہ ہو گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا سی پیک پاکستان کے مستقبل میں کلیدی کردار ادا کر سکتا ہے ۔وزیراعظم نے سی واٹر ڈی سیلینیشن پراجیکٹ سمیت مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔وزیراعظم نے ماہی گیروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ماہی گیروں کی ترقی ہماری اولین ترجیح ہے ۔وزیراعظم نے چینی کمپنیوں کے وفد سے گفتگو میں چینی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو جامع مذاکرات کرنے اور تمام مسائل کے حل کے لئے واضح روڈ میپ تیار کرنے کی ہدایت کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کیا اور کورس میں شرکت کرنے والے افسران سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے مسلح افواج کی کامیابیوں اور قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہماری کامیابیاں بے مثال ہیں جس کا دنیا بھر پور اعتراف کرتی ہے ، مسلح افواج نے قدرتی آفات کے دوران قوم کی خدمت میں ہمیشہ قابل تعریف کام کیا۔وزیراعظم نے کہا پاکستان کی مسلح افواج انتہائی اہم ریاستی ادارہ ہیں اور قوم کا فخر ہیں ۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ ملک کا دفاع مقدس ہے ،پاکستان کی سلامتی، خودمختاری اور سالمیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا ہماری آزادی ہیروز اور شہدا کی عظیم قربانیوں کے مرہون منت ہے ۔شہبازشریف نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر بھی چڑھائی۔ وزیراعظم نے ترکی کے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں آئندہ انتخابات سے قبل مہنگائی اور غربت میں کمی کے لئے قلیل مدتی اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آئندہ عام انتخابات 15 ماہ میں ہوں گے اور اس دوران ان کا ہدف مہنگائی اور غربت کے چیلنجز سے نمٹنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئندہ عام انتخابات میں ان کی جماعت عوام کی مرضی کے مطابق اقتدار میں آتی ہے تو بے روزگاری اور غربت جیسے مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک مکمل ترقیاتی ایجنڈا شروع کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا پاکستان میں یہ ایک قابل قبول معمول ہو گا کہ اگر پارلیمنٹیرین کی اکثریت محسوس کرتی ہے کہ ایک خاص حکومت ہو، تو انہیں ملک کے قانون کے تحت آزادانہ طور پر ووٹ دینے کی اجازت ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا ماضی میں اسی طرح کے حالات میں مارشل لا اور فوجی مداخلت کا مشاہدہ ہوا ہے لیکن اب اس نے پوری صورتحال کو تبدیل کیا اور اس کی حمایت کی جانی چاہئے ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان کشمیریوں اور فلسطینیوں سمیت محکوم اقوام کی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم نے یوکرین میں روسی حملے پر پاکستان کے موقف کا ذکر کرتے ہوئے فریقین پر زور دیا کہ مذاکرات کی میز پر آجائیں۔