مستی گیٹ کے علاقہ میں قاتل ڈور نے 3سالہ بچے کی جان لے لی‘ڈور پھرنے سے موٹر سائیکل سوارباپ بھی زخمی ہو گیا۔ڈی آئی جی آپریشنز نے ایس یچ او مستی گیٹ کو معطل کر دیاہے۔ پتنگ بازی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ موٹر سائیکل سوار ڈرائیونگ کرے یا پھر قاتل ڈور پر نظر رکھے۔ انتظامیہ ہر ایسے حادثے پر متعلقہ ایس ایچ او کو معطل کر کے بری الذمہ ہو جاتی ہے۔معطلی بھی کوئی سزا ہے؟اس دوران معطل افسر کو باقاعدگی سے تنخواہ ملتی رہتی ہے جبکہ چند روز بعد اسے دوبارہ بحال کر دیا جاتا ہے۔ حکومت ایسے سانحہ پر نوکری سے برخاستگی کا قانون بنائے تاکہ پولیس افسران اپنے فرائض بہتر انداز سے ادا کریں۔ اس کے علاوہ ڈور تیار کرنے والی جگہوں پر چھاپے مار کر ایسے افراد کو کڑی سزائیں دی جائیں۔ جب تک انتظامیہ قاتل ڈور تیارکرکے اسے فروخت کرنے والے افراد کا محاسبہ نہیں کرے گی تب تک پتنگ بازی پر قابو پانا کسی صورت ممکن نہیں۔حکومت پنجاب قاتل ڈور تیارکرنے ،اسے فروخت کرنے اور پھر اس سے پتنگیں اڑانے والے افراد کے خلاف سخت قانون بنائے جب تک قانون نہیں بنتا تب تک تمام تر وعدے محض بہلانے والی باتیں ہیں۔فی الفور اندرون شہر لاہور‘راولپنڈی اور فیصل آباد کے مضافاتی علاقوں میں ڈور تیار کرنے والوں کے خلاف کریک ڈائون کیا جائے۔