سنی اتحاد کونسل کے رہنمائوں اور کارکنوں نے ملک میں حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی ‘ مخصوص نشستیں نہ دینے اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے اتوار کو لاہور اور کراچی سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے اور احتجاج کیا۔لاہور پولیس نے سردار لطیف کھوسہ ‘سلمان اکرم راجہ سمیت متعدد سرکردہ رہنمائوں اور درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ریلیوں کے شرکاء کا کہنا تھا کہ احتجاج پرامن تھا، ہماری مخصوص نشستیں چھینی گئی ہیں۔ احتجاج ہمارا حق ہے۔ اس میں دو رائے نہیں کہ اختلاف رائے ،احتجاج،مظاہروں اور ریلیوں کو جمہوری معاشروں میں ایک حق کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ ریاست کسی بھی شہری کو جب تک وہ پر امن رہے اور قانون کوہاتھ میں نہ لے، آزادی اظہارو احتجاج کا حق دیتی ہے۔ امریکہ اور مغربی ملکوں میںنا صرف ریاست انہیں یہ حق فراہم کرتی ہے بلکہ شہری اپنا یہ حق استعمال بھی کرتے ہیں ۔ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل16 کے تحت ہر شہری کا یہ بنیادی حق ہے ۔ریاست کسی شہری کی جائے سکونت ہی نہیں اس کی ماں بھی ہے۔ لہٰذا جب تک کو ئی شہری غیر قانونی و غیر آئینی کارروائی میں ملوث نہیں ہوتا ،ریاست اس کے خلاف کسی بھی کارروائی سے گریز کرتی ہے۔ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ریاست کومبینہ انتخابی دھاندلیوں‘ انتخابی بے اعتدالیوں اور نشستیں نہ دینے کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والوں سے نرمی سے کام لینا چاہیے اور ا لزامات پر غور کر کے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔