این سی او سی نے کورونا کے پھیلائو کے اندیشے کے سبب الیکشن کمشن آزاد کشمیر کو انتخابات دو ماہ تک موخر کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔کورونا کی تیسری لہر کے دوران پاکستان میں مثبت کیسز کی شرح مجموعی طور پر 10فیصد اور بڑے شہروں بالخصوص لاہور اور حیدر آباد میں 28فیصد تک پہنچ گئی تھی جس کی وجہ سے این سی او سی نے رمضان اور عیدالفطر کے مقدس ایام میں تاجر برادری کی مخالفت کے باوجود عید کی طویل چھٹیوں سمیت سخت لاک ڈائون کا فیصلہ کیا جس کے مثبت اثرات ملک بھر میں کورونا کے کیسز میں واضح کمی کی شکل میں ظاہر ہوئے۔ لاہور میں یہ شرح صرف 1.5فیصد تک رہ گئی ہے۔ دوسری طرف پڑوسی ملک بھارت میں اسی عرصے میں صورت حال تباہ کن رہی اورمثبت کیسز کی تعداد چار لاکھ یومیہ سے تجاوز کر گئی تھی۔ ماہرین طب پہلے ہی کورونا کی بھارتی قسم کے پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کر رہے تھے اور بدقسمتی سے گزشتہ روز آزاد کشمیر کے ایک رہائشی میں کورونا کی بھارتی قسم بھی رپورٹ ہوئی ہے ۔اس تناظر میں دیکھا جائے تو این سی او سی کا مشورہ بے جا ہے نا ہی اس کی سیاسی توجیہات ہونا چاہئیں۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف کے ٹیلی فونک رابطے کے بعد این سی او سی کے مشورہ پر تنقید کی ہے ۔بہتر ہو گا سیاسی قائدین اہم قومی معاملات خاص طور پر جان لیوا وائرس کو سیاسی کی بجائے این سی او سی کے مشورے پر خالصتاً انسانی بنیادوںسے دیکھیں اور ملکی مفاد میں فیصلے کیے جائیں تاکہ مستقبل میں کسی ناگہانی صورتحال سے بچا جا سکے۔