پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے جاتی عمرہ میں مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات کے بعد کہا ہے کہ مریم نواز کی 26مارچ کو نیب کی پیشی کے موقع پر پی ڈی ایم کے ہزاروں کارکن بھی نیب آفس موجود ہوں گے۔ واضح رہے کہ نیب نے 26مارچ کو مریم نواز کو 1500کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں طلب کر رکھا ہے۔بدقسمتی سے گزشتہ برس 11اگست کو بھی جب نیب نے مریم نواز کو چودھری شوگر ملز میں مبینہ خورد برد,،رقوم کی غیر قانونی منتقلی اور اراضی کی غیر قانونی منتقلی کے کیسز کی تفتیش کے لیے طلب کیا تو مسلم لیگ کے کارکنوں نے نیب آفس پر پتھرائو کیا تھا۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی روشنی میں توڑ پھوڑ میں ملوث مسلم لیگ ن کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی قائم ہوئے۔ اب ایک بار پھر پی ڈی ایم کی قیادت نے کارکنوں کو نیب آفس لانے کا کہا ہے جو کسی لحاظ سے بھی مناسب اقدام نہیں۔ مریم نوازپہلے ہی مختلف مقدمات میں ضمانت پر ہیں کارکنوں کی موجودگی میں امن و امان کے بگڑنے کا خدشہ رہے گا ۔ ان حالات میں مناسب ہو گا کہ مریم نواز قانونی معاملات کو سیاسی رنگ دے کر ہنگامہ آرائی اور امن وامان تباہ کرنے کے بجائے نیب میں اپنی بے گناہی ثابت کریں دوسری طرف حکومت کو بھی چاہیے کہ وہ 26مارچ کو نیب آفس میں امن و امان قائم رکھنے کے لئے فول پروف انتظامات کرے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے قانون کے مطابق نمٹا جا سکے۔