مکرمی! چند روز قبل بازار جانا ہوا تو سوچنے لگا ہمارے ہاں ایک بار جو چیز مہنگی ہوگئی کبھی سستی نہیں ہوتی بھلا ان داموں کا تعین کون کرتا ہے؟ خیر خیال تھا گزر گیا۔ حال ہی میں نارتھ کراچی میں ایک دکان سے اتفاقاً آٹے کے دام پوچھ لیے اْس نے جواب دیا بھائی 153 روپے کلو۔میں بڑا حیران ہوا کہ میرے علاقے (سرجانی ٹاؤن) میں تو آٹا ابھی بھی 150 روپے کلو کا بِک رہا ہے۔ اْس وقت احساس ہوا مہنگائی کی اصل بنیاد تو تاجر حضرات ہیں۔ اب تو افسوس بھی نہیں ہوتا بس زبان روایتاً کہہ دیتی ہے کہ میاں یہ اندھیر نگری ہے ، چراغ بجھا کر چلو۔ (داعٍ عامر کراچی)