پنجاب ہیلتھ کیئر کمشن نے ڈینگی کے مریضوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لئے صوبہ کے تمام سرکاری و نجی ہسپتالوں اور لیبارٹریوں کی انتظامیہ کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے بعد اب ڈینگی نے سر اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ گو دونوں بیماریوں میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔ کورونا اجنبی وائرس تھا مریضوں اور شعبہ صحت کا پہلی بار اس سے آمنا سامنا ہوا تھا جبکہ ڈینگی ہم بھگت چکے ہیں۔ ہمارے ڈاکڑز پہلے ہی اس سے مقابلہ کر چکے ہیں ،اس لیے اس پر قابو پانا ہمارے لئے قدرے آسان ہے۔ مون سون کے موسم میں ڈینگی کی کھلے پانی میں افزائش ہوتی ہے، اس لئے اگر ہم پانی کو کھڑا نہ ہونے دیں، جسم ڈھانپ کر رکھیں۔ گھروں میں لگے باغیچے اور پودوں کی کیاریوں میں پانی نہ کھڑا ہونے دیں، تو ہم ڈینگی کو پھیلنے سے روک سکتے ہیں۔ شعبہ صحت کے لئے ڈینگی کے مریض اجنبی نہیںہیں۔ ماضی کی طرح ہسپتالوں میں ڈینگی کے لئے الگ وارڈ مختص کر دیے جائیں ۔ ان وارڈز میں مریضوں کے لئے حفاظتی انتظامات کئے جائیں۔ لیبارٹریوں میں ڈینگی کے ٹیسٹ ماضی کی طرح سستے کئے جائیں۔ تمام سرکاری و نجی دفاتر میں ملازمین کو مکمل لباس میں دفتر آنے کی ہدایت کی جائے۔ جس لباس میں آپ کے بازو ڈھکے ہوئے ہوں۔ اسی طرح گھروں میں پورے جسم کو ڈھانپ کر رکھا جائے تو انشاء اللہ ہم احتیاطی تدابیر اختیار کر کے کورونا کی طرح ڈینگی پر بھی قابو پا لیں گے۔