روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق صوبہ بھر میں وقف مزارات حضرت داتا گنج بخش ؒ ‘دربار حضرت بی بی پاک دامنؒ ‘دربار بلھے شاہؒ ‘ دربار بابا فرید ؒ ‘دربار حضرت سخی سرورؒ سمیت دیگر درباروں پر تعینات 253نجی سکیورٹی گارڈز اور صفائی پر مامور 162ملازمین کو تین ماہ کی تنخواہیں نہیں ملیں جس کی وجہ سے ان کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آ گئی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ وقف مزارات پر سکیورٹی کا ٹھیکہ نجی کمپنیوں کو دیا جاتا ہے جو اپنے ملازمین کو تنخواہیں دینے کی پابند ہیں۔ اب کرونا وائرس سے پیدا شدہ حالات نے غریبوں خصوصاً ملازمت پیشہ افراد کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے کر دیے ہیں لیکن وقف درباروں پر عملہ کی تعیناتی کرنے والی نجی کمپنیوں نے گزشتہ تین ماہ سے اپنے ملازمین کو تنخواہیں نہیں دیں جس کے باعث ان ملازمین کے لئے نظام زندگی چلانا مشکل ہو گیاہے۔ اگرچہ سیکرٹری اوقاف نے دو متاثرہ ملازمین کی درخواست پر معاملہ کا نوٹس لے لیا ہے تاہم اس کے لئے ضروری ہے کہ محکمہ اوقاف اس معاملہ کوجلداز جلد حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے ‘ متعلقہ نجی کمپنیوں کو ان ملازمین کی تین ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کا پابند بنایا جائے اور ان کمپنیوں کو غریب ملازمین کا مزید استحصال کرنے سے روکا جائے تاکہ وہ کرونا وائرس کی وجہ سے پیدا شدہ دگرگوں معاشی حالات میں اپنے بال بچوں کا پیٹ پال سکیں۔