پنجاب پولیس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے آئی جی پنجاب کی ہدایت پر گزشتہ 10سال سے قتل اور اقدام قتل کے حل نہ ہونے والے مقدمات کی رپورٹ تیار کی جا رہی ہے ۔ پولیس کا محکمہ ہمیشہ تنقید کی زد میں رہا ہے ، اس کی وجہ قیام پاکستان کے بعد سے ہندوستان کو غلام بنائے رکھنے کے لیے بنائے جانے والے پولیس نظام کا جاری رہنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس میں خدمت کی بجائے وحشت اور تشدد کا کلچر پایا جاتا ہے۔عوامی اور سماجی حلقوں کی طرف سے پولیس نظام میں اصلاحات کا مطالبہ شدت پکڑتا جا رہا ہے۔ 2002ء میں سابق صدر پرویزمشرف کے دور اقتدار میں پہلی مرتبہ پولیس نظام میں بہتری کے لیے پولیس کو آزاد اور غیر سیاسی بنانے کے لیے اصلاحات متعارف کروائی گئیں مگر پولیس میں خود احتسابی کا جو نظام بنایا جانا تھا بدقسمتی سے وہ نہ بن سکا جس کی وجہ سے پولیس کا قبلہ درست نہ ہو سکا۔،2017ء میں کے پی کے میں پولیس اصلاحات کے البتہ مثبت اثرات سامنے آئے اور تحریک انصاف کی تحسین بھی ہوئی۔ اب حکومت پنجاب میں بھی پولیس اصلاحات متعارف کروانا چاہتی ہے اور پولیس افسران تشویش کا اظہار کر رہے ہیں مگر اس سے مفر ممکن نہیں کہ احتساب کے بغیر کوئی بھی نظام عوامی خدمت کے اہداف حاصل نہیں کر سکتا۔ بہتر ہو گا حکومت پولیس کلچر میں تبدیلی کے لیے مؤثر، قابل عمل اصلاحات اور قانون سازی کرے تا کہ عوام دوست پولیس نظام کے ذریعے عوام کے جان و مال اور عزت، آبرو کا تحفظ ممکن ہو سکے۔