لاہور( سپورٹس ڈیسک)میں شیڈول ساتھ ایشن گیمز کی میزبانی کرے گا اور اس سلسلے میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر سید عارف حسن نیپال کے شہر کھٹمنڈو پہنچ گئے ہیں جہاں وہ 10 دسمبر کو گیمز کی اختتامی تقریب میں 2 سال بعد ہونے والی گیمز کا روایتی پرچم وصول کریں گے ۔پی او اے کے صدر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈعارف حسن کا کہنا ہے کہ 2004 کے بعد 17 برس بعد پاکستان ایک بار پھر ان گیمز کی میزبانی کرنے جارہاہے ، جو ہم سب کے لیے ایک اعزاز ہے ۔اس بار ان گیمز کو 2 سے 3 شہروں میں کرانے کی تجویز ہے ، 2004میں صرف ایک شہر اسلام آباد میں15گیمز کرائی گئی تھیں، اس بار زیادہ ایونٹس ہوں گے ۔ وفاقی اور صوبائی حکومت سے بات چیت کرکے تمام وینوز کو فائنل کریں گے ۔سید عارف حسن نے کہا کہ یہ گیمز کسی ایک فرد، ادارے کی نہیں، یہ پورے پاکستان کی گیمز ہوں گے ، ہم سب کو ملکر انہیں کامیاب بنانا ہے ۔دنیا کو یہ دکھانا ہے کہ پاکستان ہر قسم کے انٹرنیشنل ایونٹس کرانے کا اہل ہے اور کھیلوں سے محبت کرنے والوں کی یہ سرزمین ہے ۔نیپال گیمز میں پاکستانی اتھلیٹس کی پرفارمنس کے بارے میں عارف حسن نے کہا کہ یہ سب بروقت اور بہترین طریقے سے نیشنل گیمز کے کامیاب انعقاد کی وجہ سے ممکن ہواہے ۔ آرمی، واپڈا، خیبر پختونخوا حکومت ،کے پی کے اولمپکس ایسوسی ایشن،تمام آرگنائزر، محکموں، صوبائی ٹیموں کے بھرپور تعاون کی وجہ سے نیشنل گیمز میں اتھلیٹس کو تیاری کا سنہری موقع ملا، اگر ان گیمز کے ساتھ تربیتی کیمپ بھی زیادہ دن کے لگائے جاتے تو مجھے یقین ہے کہ ان میڈلز کی تعداد اور زیادہ ہوسکتی تھی۔تمام میڈلز ونرز نے پاکستان کا نام روشن کیاہے ،گوہاٹی میں ہونے و الی گیمز میں پاکستان کو صرف بارہ گولڈمیڈل ملے تھے لیکن نیپال میں پاکستانی اتھلیٹس کی پرفارمنس بہت شاندار جارہی ہے جس پر ہم سب کو ان اتھلیٹس کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ۔