پشاور؍لاہور؍ کراچی؍ اسلام آباد(سٹاف رپورٹرز؍ سپیشل رپورٹر؍خبرنگار خصوصی؍خصوصی نیوز رپورٹر؍ نیوز ایجنسیاں)قصہ خوا نی با زار کو چہ رسالدار میں واقع جا مع مسجد میں دہشت گردوں کی فائر نگ اور بعدازاں خو د کش دھما کہ کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 56افرادشہید جبکہ 194 افراد زخمی ہو گئے ،زخمیو ں میں بیشتر کی حالت تشویشناک ہے ، زخمیوں میں افغان با شند ے بھی شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق کو چہ رسالدار کی جامع مسجد میں نما ز جمعہ کا خطبہ جا ری تھا کہ اسی دوران خو د کش حملہ آ ور نے آ کر جامع مسجد کے مین گیٹ پر ڈیو ٹی پرمامو ر پولیس اہلکار و ں پر فائر نگ کی اور اندر گھس کر خطیب مسجد کے ممبر تک پہنچنے کی کو شش کی اورتیسری صف میں خو د کو دھما کے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں خطیب مسجد مولانا ارشاد خلیل اور پولیس اہلکار سمیت 56افرادشہید جبکہ 194 شہری زخمی ہو گئے ۔شہید ہونیوالوں میں حساس ادارے کا آفیسر مظاہر حسین بھی شامل ہے جونماز کی ادائیگی کیلئے مسجد آیا تھا ۔سی سی پی او محمد اعجاز خان نے بتایا کہ ابتدائی تفصیلات کے مطابق قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار میں جامع مسجد میں 2 حملہ آوروں نے گھسنے کی کوشش کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی جس سے ایک پولیس جوان شہید جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کے مطابق خودکش حملے میں 5سے 6کلو بارودی مواد ، 200سے زائد بال بیرنگ استعمال کئے گئے ،دہشتگرد نے مسجد کی تیسری صف میں خود کو اڑایا۔بعدازاں شہید پولیس اہلکار جمیل خان اور اختر حسین کی نماز جنازہ ملک سعد شہید پولیس لائنز میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔وزیراعظم عمران خان نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس، زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملاقات اور ملکی سکیورٹی معاملات پر تفصیلی مشاورت کی ۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ امن وامان یقینی بنایا جائے ۔وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا پوری قوت کے ساتھ دہشت گردوں کا پیچھا کر رہے ہیں،دہشت گرد کہاں سے آئے ہمارے پاس تمام معلومات موجود ہیں، اس حوالے سے سی ٹی ڈی اور ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہوں اور پشاور دھماکے کے بعد آپریشنز کی خود نگرانی کررہا ہوں۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم 24 سال بعد پاکستان آئی ، ملک دشمن قوتوں سے آسٹریلوی ٹیم کی آمد برداشت نہیں ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی سنگین ہوتی صورتحال لمحہ فکریہ ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ جانوں کے نذرانے پیش کرکے قائم کیا گیا امن نااہلی کی نذر ہو گیا۔ امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اتنی محنت سے حاصل کیا گیا امن اس نااہل حکومت کے ہاتھوں پھرسے تباہ ہونے کی طرف جارہا ہے ۔سابق صدر آصف زرداری نے اپنے ایک بیان میں بم دھماکے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا دہشت گردی کی نرسریوں کو ختم کیا جاتا تو یہ واقعہ پیش نہ آتا ۔ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی عملدرآمد نہ ہونا افسوسناک ہے ۔چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری، وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب، وفاقی وزیر نورالحق قادری، چودھری شجاعت، پرویزالٰہی، خالد مقبول صدیقی، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز،قائد ن لیگ نوازشریف، سراج الحق، ڈاکٹر طاہر القادری، تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی و دیگر نے بھی دھماکے کی مذمت کی ہے ۔