لندن،اسلام آباد،لاہور(غلام حسین اعوان،سپیشل رپورٹر، جنرل رپورٹر،سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں)’’پرندہ ‘‘پرواز کیلئے تیار ہوگیاہے ۔ن لیگ کے صدر شہبازشریف نے پارٹی قائد نواز شریف کی علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کیلئے نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وفاقی وزارت داخلہ کو دیدی ہے جو سفارش کیلئے نیب کو ارسال کردی گئی ہے ۔ جس کے بعدنوازشریف کے اتوار کوبیرون ملک روانگی کا امکان ہے ،ذرائع کے مطابق اس ضمن میں پی آئی اے کے ٹکٹس خرید لئے گئے ہیں،نواز شریف اہلخانہ کے اصرار پر لندن جانے پر راضی ہوئے ۔وفاقی حکومت نے نوازشریف کی بیرون ملک روانگی میں رکاوٹ نہ ڈالنے اور نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے ۔لندن سے بیورو چیف کے مطابق فیملی ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف آئندہ 72 گھنٹوں میں نواز شریف کو قطرائرویزکی ائرایمبولینس کے ذریعے لندن لاسکتے ہیں ۔باوثوق ذرائع کے مطابق نواز،شہبازشریف عملی سیاست سے کنارہ کشی کرکے غیر معینہ مدت کے لیے لندن میں علاج کی غرض سے قیام کریں گے ۔پارٹی کی باگ ڈور شاہد خاقان عباسی کے سپرد ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں عنقریب حمزہ شہباز ، رانا ثنا ء اللہ اور خواجہ برادران کوبھی ریلیف ملنے کا امکان ہے ۔ مقتدر حلقوں اور شریف فیملی کے درمیان اس ’’فارمولے‘‘ میں ایک پراپرٹی ٹائیکون نے اہم کردار ادا کیا ۔فیملی ذرائع کے مطابق مریم نواز مرکز اور حمزہ شہباز پنجاب میں سیاسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے ۔ لندن میں حسین اور حسن نواز نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس پر ڈاکٹروں سے مشاورت کے بعد اپنی دادی سے تمام معلومات شیئر کیں جس کے بعد نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے باقاعدہ درخواست دائر کی گئی ۔ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں نے نواز شریف کو جلد از جلد لندن منتقل کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔لاہور سے سٹاف رپورٹر کے مطابق شریف فیملی نے لندن میں ڈاکٹروں سے تفصیلی مشاورت کرلی ہے جس کے بعد امکان ہے کہ قانونی پیچیدگیاں دورہوتے ہی نوازشریف اتوارتک لندن چلے جائیں گے ،نوازشریف کے ہمراہ شہبازشریف اور جنید صفدر ہونگے جبکہ نیب کیس کی وجہ سے مریم نواز ساتھ نہیں جاسکیں گی۔ شریف فیملی کی جانب سے لندن میں 2 ڈاکٹروں سے رابطہ کیا گیا اور ہارلے سٹریٹ کلینک میں پیر کی اپائنٹمنٹ لی گئی ہے ، نیویارک میں بھی ڈاکٹر سے بات ہوئی ہے ۔پارٹی ذرائع کے مطابق شریف فیملی اور ڈاکٹر ز کے درمیان ائیرایمبولینس یا قومی ائرلائن سے لندن جانے پر مشاورت جاری ہے ۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے فضائی سفر کے دوران پلیٹ لیٹس کی کمی سے نواز شریف کے دماغ کو نقصان پہنچ سکتا ہے ،فضائی سفر کے لیے پلیٹ لیٹس 50 ہزار سے زائد ہونا ضروری ہیں ۔ادھروفاقی حکومت نے نوازشریف کی بیرون ملک روانگی کے حوالے سے مشاورت مکمل کرلی ۔وزیر اعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوں سے اجلاس میں نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کے معاملے پر نرم مؤقف رکھنے کی ہدایت کردی۔ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں وزیراعظم نے کہا نواز شریف کی صحت یا علاج پر کوئی سیاست نہیں کریں گے ، پہلے دن سے مؤقف ہے سیاست کو انسانی صحت سے الگ رکھا جائے ،پاکستان کے ادارے آزاد ہیں، نیب کے کہنے پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیااور نیب کی سفارش پر ہی نکالا جائے گا، ہم اداروں کی آزادی و خودمختاری پر یقین رکھتے ہیں۔ذرائع کے مطابق نوازشریف کے بیرون ملک جانے کیلئے تمام قانونی لوازمات پورے کئے جائینگے اورمیڈیکل بورڈ کی رپورٹ کی روشنی میں نام ای سی ایل سے نکالنے کا فیصلہ کیا جائیگا،نیب کی رپورٹ کا بھی جائزہ لیا جائیگا،وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد وزارت داخلہ نے قانونی تقاضے پورے کرنا شروع کردئیے ہیں، نواز شریف کا نام 48 گھنٹے میں ای سی ایل سے نکالے جانے کا امکان ہے ۔میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے کہا کہ نوازشریف کا فوری علاج ہونا چاہئے ، ہمیں ان کے باہر جانے پرکوئی اعتراض نہیں،حکومت کا شروع سے موقف رہا کہ نواز شریف کو باہر سے علاج کرانا چاہئے ، حکومت رکاوٹ نہیں بنے گی۔ترجمان وزارت داخلہ نے شہبازشریف کی درخواست ملنے کی تصدیق کی ہے ۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے رابطہ کیا گیاہے ، نیب اور محکمہ داخلہ میں طبی بنیادوں پرنام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے مشاورت جاری ہے ،ترجمان کے مطابق اپنی سفارش حقائق ، موقف کے ساتھ مجاز اتھارٹی کے سامنے رکھیں گے ۔احتساب عدالت لاہور میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ ڈیل کی باتیں کرنے والوں کو شرم آنی چاہئے ، نوازشریف کی طبیعت تھوڑی نہیں بہت خراب ہے ، نواز شریف راضی ہوں یا نہ ہوں دنیا میں جہاں بھی ان کا علاج ہوسکتا ہے انہیں وہاں جانا چاہئے ، ،میڈیکل بورڈ نے بھی کہاسپیشلائزڈ سنٹر جا کر پتہ لگے گا اچانک پلیٹ لیٹس کیوں کم ہوتے ہیں،اب ان کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں،پلیٹ لیٹس پھر 20 ہزار تک آگئے جو خطرناک حد ہے ، مرض کی تشخیص نہیں ہوئی جو مسئلہ ہے ،میری خواہش ہو گی میں ان کے ساتھ جائوں لیکن اس وقت میرا پاسپورٹ عدالت کے پاس ہے ،نواز شریف کے بیرون ملک علاج کے حوالے سے انتظامات چچا شہباز شریف دیکھیں گے ۔