خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ’’تختی‘‘ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ اس وجہ سے منصوبے کا افتتاح اس وقت ہی کیا جائے گا جب راہداریاں استعمال کے قابل ہوں گی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی انسپکشن ٹیم کو منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عوامی فلاح و بہبود کے اس ترقیاتی منصوبے کو مہینوں میں مکمل کرلیا جاتا لیکن موجودہ صورتحال میں ایسا معلوم ہورہا ہے کہ منصوبے کی تکمیل میں بعض عناصر جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں جس کے اثرات لا محالہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ بی آر ٹی منصوبے کا آغاز اکتوبر 2017ء میں ہوا تھا اور دعویٰ یہ کیا گیا تھا کہ یہ چھ ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا لیکن اب ایک سال 5 ماہ کے بعد بھی رستے سیدھے ہو سکے ہیں نہ راہداریاں بنی ہیں جو گڑھے کھودے گئے ہیں ان میں پانی کھڑا ہے۔ ہر طرف سامان بکھرا پڑا ہے اور دھول اڑ رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ منصوبے میں تاخیر کی بھرپور انکوائری کے ساتھ ساتھ اس پر کام جاری رکھا جائے اور اسے اب مزید تاخیر کا شکار نہ ہونے دیا جائے اور کم سے کم عرصہ میں مکمل کرلیا جائے تاکہ منصوبہ کی تکمیل سے عوام کی مشکلات ختم ہوں اور وہ سفری سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں۔
پشاور بی آر ٹی منصوبہ ایک بار پھر تاخیر کا شکار
پیر 25 مارچ 2019ء
خیبرپختونخوا حکومت نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف ’’تختی‘‘ کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی۔ اس وجہ سے منصوبے کا افتتاح اس وقت ہی کیا جائے گا جب راہداریاں استعمال کے قابل ہوں گی اور ساتھ ہی انہوں نے صوبائی انسپکشن ٹیم کو منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عوامی فلاح و بہبود کے اس ترقیاتی منصوبے کو مہینوں میں مکمل کرلیا جاتا لیکن موجودہ صورتحال میں ایسا معلوم ہورہا ہے کہ منصوبے کی تکمیل میں بعض عناصر جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں جس کے اثرات لا محالہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ بی آر ٹی منصوبے کا آغاز اکتوبر 2017ء میں ہوا تھا اور دعویٰ یہ کیا گیا تھا کہ یہ چھ ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا لیکن اب ایک سال 5 ماہ کے بعد بھی رستے سیدھے ہو سکے ہیں نہ راہداریاں بنی ہیں جو گڑھے کھودے گئے ہیں ان میں پانی کھڑا ہے۔ ہر طرف سامان بکھرا پڑا ہے اور دھول اڑ رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ منصوبے میں تاخیر کی بھرپور انکوائری کے ساتھ ساتھ اس پر کام جاری رکھا جائے اور اسے اب مزید تاخیر کا شکار نہ ہونے دیا جائے اور کم سے کم عرصہ میں مکمل کرلیا جائے تاکہ منصوبہ کی تکمیل سے عوام کی مشکلات ختم ہوں اور وہ سفری سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں پیر 25 مارچ 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں