روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق شکایات کا ازالہ کرنے والی پولیس کے خلاف الٹا شہریوں کی جانب سے شکایات کے انبار لگا دیئے گئے ہیں۔ لاہور سمیت پنجاب پولیس کے مختلف یونٹوں کے خلاف 5ہزار سے زائد شکایات آن لائن جبکہ وزیر اعظم پورٹل پر پنجاب ٹریفک پولیس کے خلاف 1390 شکایات موصول ہوئیں۔ اس میں اب کوئی شبہ نہیں رہا کہ عوام ملک کے جس محکمہ سے سب سے زیادہ نالاں اور ناراض ہیں وہ پولیس ہے۔پولیس کا محکمہ اپنے قیام سے آج تک اپنے دامن پر لگے عوامی شکایات کے داغ کو دھو نہیں سکا ۔ گزشتہ دو تین برس کے دوران پولیس کے اعلیٰ افسروں کیجانب سے متعدد سیل قائم کیے گئے جن کا مقصد عوامی شکایات کا ازالہ کرنا تھا لیکن یہ کوششیں بھی شہریوں میں اطمینان کی بجائے بے اطمینانی کا باعث بنیں۔ شہریوں کے دلوں میں پولیس کا سافٹ امیج بحال کرنے کے لئے پنجاب پولیس کے آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو چاہیے وہ ان شکایات کی رپورٹ مرتب کریں اور کسی بھی فورم پر پولیس سروسز یا آپریشنز کے متعلق شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔ جو پولیس اہلکار شکایات کا ازالہ کرنے میں ناکام رہیں ان کے خلاف محض اظہار برہمی کی بجائے باقاعدہ ایکشن لے کر کارروائی کی جائے تا کہ شہر ی پولیس کی کارکردگی سے مطمئن ہوں اور عوام کے دلوں میں ’’پولیس کا ہے فرض مدد آپکی‘‘ کے نعرے کا عملی اظہار اور محکمے کی کی نیک نامی وساکھ بحال کی جا سکے ۔