روزنامہ 92نیوز کی رپورٹ کے مطابق سوئی ناردرن کی جانب سے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو پیش کئے گئے پلان کے مطابق سائوتھ نارتھ 11سو کلو میٹر گیس پائپ لائن 2ارب 70کروڑ ڈالر کے بجائے ایک ارب ڈالر میں مکمل ہو سکتی ہے۔ گیس بحران کے نجات کے لئے لاہور سے کراچی تک 42انچ کی پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ عرصہ سے التوا کا شکار ہے ماضی میں سابق حکومت نے روس کی کمپنی ای ٹی کو ٹھیکہ دینے کا فیصلہ کیا تھا مگر روسی کمپنی کا متعلقہ شعبے میں تجربہ نہ ہونے اور کمپنی کی خراب شہرت کی وجہ مسترد کر دیا گیا۔ یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ حکومت منصوبے کی تکمیل کے لئے سرمایہ حاصل کرنے کے لئے بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے قرض کی تلاش میں بھی تھی کہ جی آئی ڈی سی کا معاملہ سپریم کورٹ میں آیا تو سپریم کورٹ نے جی آئی ڈی سی کی مد میں مختلف شعبوں سے وصول ہونے والے 517ارب روپے کو گیس کی ترقی میں استعمال کرنے کا حکم دیا اب سوئی ناردرن نے اپنا 25فیصد منافع شامل کرنے کے بعد یہ منصوبہ ایک ارب ڈالر میں مکمل کرنے کا پلان بنایا ہے جو یقینا خوش آئند ہے۔ بہتر ہو گا حکومت بلا تاخیر جی آئی ڈی سی کی مد میں وصول ہونے والے 517ارب سے سائوتھ نارتھ گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل کرنے کے لئے استعمال کرنے کے ساتھ 2سو 70ارب ڈالر کا تخمینہ لانے والے ذمہ داران کااحتساب بھی کرے تاکہ مستقبل میں قومی خزانہ کی لوٹ مار کے رجحان کا خاتمہ ہو سکے۔