اگرچہ ملک بھر میں درجہ حرارت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے تاہم کراچی ان دنوں شدید گرمی اور ہیٹ سٹروک کی زدمیں ہے۔ منگل کے روز شہر کا درجہ حرارت44ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدید لہر سمندری ہوائیں بند ہونے کی وجہ سے آئی ہے جس پر حکام کو ہیٹ ویو کے خدشہ کی وجہ سے الرٹ جاری کرنا پڑا۔2015ء میں بھی گرمی کی ایسی ہی شدید لہر سے سندھ میں دو ہزار سے زیادہ ہلاکتیں ہو گئی تھیں ۔ اگرچہ اس بار ابھی تک شہر کے سرکاری ہسپتالوں نے گرمی سے کسی شخص کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تاہم ایدھی حکام کا کہنا ہے کہ ان کے مراکز میں لائی جانے والی لاشوں کی تعداد میں عام دنوں کی نسبت اضافہ ہوا ہے۔ گرمی کی حالیہ شدید لہر عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث آئی ہے ‘ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ درختوں کی بڑے پیمانے پر کٹائی بھی درجہ حرارت میں اضافہ کا سبب بنی ہے جبکہ کراچی میںبار بارہونے والی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ نے بھی شہریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے‘ لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ شہر میں رمضان المبارک کے دوران لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم سے کم کیا جائے تاکہ لوگ پنکھوں اور سایہ دار جگہوں پر اپنا زیادہ وقت گزار سکیں۔ علاوہ ازیں لوگ خود بھی اپنے آپ کو شدید گرمی سے بچائیں اور درختوں کے نیچے اور سایہ دار جگہوں کا انتخاب کریں۔ اپنے سروں کو ٹوپی‘کپڑے یا ہیٹ سے ڈھانپ کر رکھیں۔ اپنے سروں پر بار بار پانی ڈالیں اور دن میں دو تین بار ٹھنڈے پانی سے غسل کریں۔ کام سے آنے کے بعد گھروں میں رہیں اور افطار کے دوران نمک لیمو پانی اور دیگر ٹھنڈے مشروبات استعمال کریں تاکہ جسم میں نمکیات کی کمی واقع نہ ہو۔